سندھ ہائی کورٹ میں دودھ کی قیمت کے تعین سے متعلق سماعت ملتوی

بلدیاتی انتخابات نہ کرانے پر الیکشن کمیشن اور سندھ حکومت کونوٹس جاری

فائل فوٹو۔–


کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے دودھ کی قیمت کے تعین کے اختیار سے متعلق قانونی دلائل طلب کرتے ہوئے سماعت 27 فروری تک ملتوی کردی۔

جمعرات کو کیس کی سماعت کے دوران درخواست گذار عمران شہزاد کی جانب سے بار بار مداخلت پر جسٹس عقیل عباسی نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ عوام کے نام پر لوگ عدالتوں میں بلیک میل کرنے آجاتے ہیں۔ کیا مقدمہ کے دیگر فریقین عوام نہیں، کیا ہم عوام نہیں؟

درخواست گزار نے بتایا کہ اس سے قبل نہال ہاشمی بھی اس کیس میں تفصیلی دلائل دے چکے ہیں۔

عدالت نے تنبیہہ کی کہ آپ بار بار نہال ہاشمی کا نام نہ لیں،اگر آپ نے مزید کچھ بولا تو درخواست مسترد کردیں گے۔

عدالت عالیہ کے ساتھ دودھ فروشوں نے موقف اپنایا کہ کراچی میں دودھ کی قیمت 85 روپے فی لٹر مقرر کی گئی ہے جس سے مالی نقصان ہو رہا ہے۔

کمشنر کراچی نے عدالت کو بتایا کہ دودھ کی قیمت اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے طے کی گئی ہے۔

دوران سماعت ڈیری فارمرز کے وکیل نے موقف اپنایا کہ 1977 کے وفاقی قانون کے تحت قیمتوں کا تعین غیر قانونی ہے۔ عدالت نے دودھ کی قیمت کے تعین سے متعلق ہونے والے اجلاس کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔


متعلقہ خبریں