کشمیر: حریت کا مودی کو چیلنج، طالبعلم نے جام شہادت نوش کرلیا


سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی افواج کی جانب سے بے گناہ اور مظلوم کشمیریوں کے خلاف اندھا دھند استعمال کی جانے والی پیلٹ گنز کے ایک اور زخمی نے اپنی معصوم جان خالق حقیقی کے سپرد کرکے شہدا کی فہرست میں اضافہ کردیا۔

وادی چنار سے تعلق رکھنے والے نئے شہید اسرار احمد خان گیارہویں جماعت کے طالبعلم تھے اور گزشتہ دنوں سری نگر میں جاری جبر و تشدد کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرنے والے افراد میں شامل تھے۔

کشمیر میں جو قیامت برپا ہے وہ کوئی نہیں جانتا، حریت رہنما

بھارت کی انتہا پسند ہندو جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے نامزد وزیراعظم نریندر مودی، وزیرداخلہ امیت شاہ اور مشیربرائے قومی سلامتی اموراجیت ڈووال کے احکامات پر جب نہتے کشمیریوں کے خلاف بدنام زمانہ پیلٹ گنز کا استعمال کیا گیا تو کم عمر طالبعلم شدید زخمی ہوگیا جسے علاج معالجے کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے بدھ کی علی الصبح خالق حقیقی سے جا ملا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پرانے سری نگر میں جیسے ہی اسرار احمد کے انتقال کی خبر پہنچی تو قابض افواج اور کٹھ پتلی انتظامیہ نے فوری طور پر متاثرہ علاقے میں جاری کرفیو میں مزید سختی کرتے ہوئے اضافی نفری تعینات کردی۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق کٹھ پتلی انتظامیہ کو واضح طور پر احکامات دیے گئے ہیں کہ علاقے میں کسی بھی قسم کا کوئی احتجاج نہیں ہونا چاہیے۔ ان احکامات کے معنی یہ ہیں کہ اگر بے گناہ انسانی جان کے نقصان پر کوئی بھی صدائے احتجاج بلند کرے تو اسے خاموش کرا دیا جائے بیشک اس کے لیے طاقت کا اندھا دھند استعمال کرنا پڑے۔

مقبوضہ وادی چنار میں حق خود ارادیت کے لیے آواز بلند کرنے والے حریت رہنماؤں اور کارکنان نے جنونی ہندوؤں کی مودی سرکار کو چیلنج دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سرکاری طاقت استعمال کرکے انہیں قید و بند کی صعوبتیں جھیلنے پر مجبور کرسکتی ہے، دوران قید بدترین تشدد کا نشانہ بنا سکتی ہے بلکہ قتل بھی کرسکتی ہے لیکن کبھی بھی ان کی سوچ و فکر کو قتل نہیں کرسکے گی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ آزادی کی جو شمع ان کے سینوں میں روشن ہے وہ روشن ہی رہے گی۔ حریت رہنماؤں نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک دن حریت کی سوچ و فکر کی جیت ہوگی اور نئی دہلی شکست خوردہ ٹھہرے گی۔

کشمیریوں پر ریاستی مظالم: بی جے پی کے حمایت یافتہ میئر نے بغاوت کردی

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حریت رہنماؤں کا پیغام پمفلٹس اور ہنیڈ بلوں کے ذریعے ہمالیائی وادی کشمیر میں تقسیم کیا گیا ہے۔ تقسیم کیے جانے والے پمفلٹس و ہینڈ بلوں میں اس یقین کا اظہارکیا گیا ہے کہ انہیں اللہ تعالیٰ کی مدد حاصل ہوگی اور فتح و نصرت ان کا مقدر ٹھہرے گی۔

حریت رہنماؤں نے اپنے پیغام میں بھارت کی قابض افواج کے ’سورماؤں‘ کو بزدل، بزدل اور بزدل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تمھاری بہادری ہم نے دیکھی ہے کہ ہر قسم کا جدید ترین اسلحہ رکھنے کے باوجود صرف ہمارے پتھروں سے ڈرتے ہو۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق تقسیم کیے جانے والے پوسٹرز اور پمفلٹوں میں کہا گیا ہے کہ ہم اپنی قوم کے محافظ ہیں اور تمھیں زندہ جانے نہیں دیں گے بلکہ یہاں سے مار مار کر اس وقت تک بھگائیں گے جب تک کہ تم ہماری سرزمین کو چھوڑ کر چلے نہیں جاتے ہو۔


متعلقہ خبریں