کرتار پور راہداری پر پاک بھارت مذاکرات کا تیسرا دور مکمل

کرتار پور راہداری، بھارت نے گھٹنے ٹیک دیے

فوٹو: فائل


لاہور:کرتار پور راہداری پر پاک بھارت مذاکرات کا تیسرا دور مکمل ہو گیا،ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کے مطابق کچھ معاملات پراتفاق ہوگیاہے ،تاہم دو سے تین نکات پر اتفاق ہونا باقی ہے۔ 

پاکستان کا 19 رکنی وفد ڈاکٹر فیصل کی سربراہی میں آج  کرتار پور راہداری پر مذاکرات کیلئے واہگہ بارڈر سے بھارت کے علاقے اٹاری گیا تھا۔

مذاکرات کے بعد بریفنگ میں ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ بھارتی حکام کے ساتھ گفتگو خوشگوار ماحول میں ہوئی، آئندہ بات چیت کے لئے بھارت کو پاکستان آنے کی دعوت دی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے وضاحت نہیں کی کہ کن نکات پر اتفاق ہوا ہے اور کون سے نکات پر اتفاق ہونا ابھی باقی ہے۔

سفارتی ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا ہے کہ سکھ یاتریوں کی انٹری فیس پر دونوں ممالک میں اب بھی ڈیڈ لاک برقرارہے۔ پاکستان نے سکھ یاتریوں کو مفت ویزا کی سہولت دے کر انٹری فیس 20 ڈالر رکھی ہے۔ بھارتی وفد نے 20 ڈالر انٹری فیس پر اعتراض اٹھایاہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان نے دیگر ممالک میں رہائش پذیر سکھ برادری کو بھی راہداری استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ پاکستان اور بھارت نے ہنگامی صورت حال کیلئے مکینزم طے کر لیا ہے۔

ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ بھارتی حکام سےاچھی بات چیت ہوئی ،ہماری طرف سے معاملات تقریبا مکمل ہیں، سول  کام  مکمل ہوچکا ہے،دیگر انتظامات مکمل کئے جا رہے ہیں۔

ڈاکٹر فیصل نے بتایا کہ پلوامہ حملے بارے بھارتی ڈوزیئر کا جواب دے دیا گیا ہے۔ بھارت کو اپنے موقف میں لچک دکھانا ہو گی، پاکستان بابا گرونانک کی سالگرہ پر کرتار پور راہداری کھول دے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نےاسی تاریخ پر راہداری کھول دینی ہے جس کے بارے میں  وزیر اعظم نے کہا ہے۔ بھارت کا کام وہ خود جانے ۔

ترجمان وزارت خارجہ نے بتایا کہ کرتار پور آنے والے سکھوں کو کارڈ جاری کئے جائیں گے، پانچ ہزار سے زیادہ سکھ یاتریوں کو جگہ کے مطابق اجازت دیں گے۔

واضح رہے کرتارپور صاحب نارووال سے 4 کلومیٹر کے فاصلے پر پاک-بھارت سرحد کے قریب ایک چھوٹا سا گاؤں ہےجہاں سکھ مذہب کے بانی گرو نانک نے اپنی زندگی کے آخری 18 سال گزارے تھے۔

گزشتہ سال پاکستان نے بابا گرونانک کے 550 ویں جنم دن کی مناسبت سے بھارتی شہریوں کی سہولت کے لیے کرتار پور راہداری کھولنے کا فیصلہ کیا تھا اور بھارتی کابینہ نے بھی اس کی منظوری دے دی تھی۔

صوبہ پنجاب میں نارووال کے ضلع اور انڈین سرحد سے متصل علاقے کرتار پور میں سکھ مذہب کے بانی اور روحانی پیشوا بابا گرو نانک کی قبر اور سمادھی ہے۔

کرتار پور راہداری 3.8 کلومیٹر پر محیط ہو گی۔ ڈھائی کلومیٹر راہداری پاکستان کی طرف اور 1.3 کلومیٹر بھارت کی جانب تعمیر کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیے: امریکہ کا پاکستان کی جانب سے کرتارپور راہداری کھولنے کا خیرمقدم


متعلقہ خبریں