کراچی میں علی زیدی نے مزید گندگی پھیلا دی، سعید غنی کا الزام


کراچی: وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ علی زیدی نے کراچی کو صاف کرنے کے بجائے مزید گندگی پھیلا کر سندھ حکومت کے لیے مسائل کھڑے کر دیے ہیں۔

صوبائی وزیر اطلاعات سعید غنی نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے کراچی کی صفائی کے بجائے مزید گندگی بڑھا دی ہے، سنا ہے علی زیدی جلدی تھک گئے ہیں اور اب مہم روک دی ہے۔

انہوں ںے کہا کہ شہر قائد کی صفائی کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور میرے کئی اجلاس ہوئے، ہم نے ڈی ایم سی کی مدد کرنا شروع کی جس سے حالات بہتر ہوئے، شہر میں بارش ہوئی، عید پر قربانی ہوئی، آلائشوں کے مسائل تھے لیکن اسی دوران علی زیدی میدان میں آ گئے شہر کو مزید گندا کر دیا۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ اب ہمیں شہر کے مسائل حل کرنے کے لیے اضافی اقدام لینے پڑ رہے ہیں اور جلد ہی مہم شروع کی جائے گی۔ کراچی میں واقعی سیوریج کے مسائل ہیں بارش میں مٹی، پتھر، پلاسٹک سمیت دیگر اشیا نالوں میں جانے سے لائن چوک ہو جاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں کہتا رہا سیوریج لائنوں سے رضائیاں، تکیہ نکلیں گے جو اب تو ریحان ہاشمی کے علاقے سے بھی نکل رہے ہیں، پہلے ایم کیو ایم یہ کام کرتی تھی لیکن اب تو نامعلوم افراد بھی میدان میں آ گئے ہیں۔

سعید غنی نے کہا کہ ملک میں ایک نہیں دو پاکستان کا نظام چل رہا ہے۔ جسے اب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بعد نیب نے بھی شروع کر رکھا ہے۔ آپ جتنے مرضی گناہ کرو اور پی ٹی آئی میں چلے جاؤ پاک صاف ہو جاؤ گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے چند بڑے بڑے گروپس کو 300 ارب روپے چھوڑ دیے جبکہ اس سے قبل اسٹاک ایکسچینج کو بھی رقم چھوڑی تھی۔ ہم کے الیکٹرک کے الزام برداشت کرتے گئے لیکن کوئی سننے والا نہیں تھا لیکن اب پتا چلا عارف نقوی ان کے بڑے فنانسر ہیں۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ میاں منشا بھی عمران خان کے فنانسر بنے ہوئے ہیں ان پر نیب کے مقدمات چل رہے ہیں اور انہیں وزیر ہاؤس میں کیسے بٹھایا جا رہا ہے۔ حکومت کا یہ احتساب صرف ایک ڈرامہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں کراچی، کچرا اور سیاست

وزیر اطلاعات سندھ صوبے میں تبدیلی کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں شاید ہی کوئی آزاد امیدوار ہو یہاں سب پارٹی کی طرف سے ہیں۔ ان ہاؤس تبدیلی کے لیے آخری اور مطلوبہ تعداد ان کے پاس نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری اراکین اسمبلی کہیں نہیں جا رہے ہر رکن کو کہا جا رہا ہے ہماری تعداد پوری ہے کہیں آپ رہ نہ جاؤ۔


متعلقہ خبریں