استعمال شدہ گاڑیاں بھی لاکھوں روپے مہنگی


اسلام آباد: درآمدی ڈیوٹیز بڑھنے سے استعمال شدہ گاڑیوں کی قیمت میں بھی لاکھوں روپے اضافہ ہو گیا ہے جس کے باعث ان کی فروخت نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے۔ گاڑیوں کی فروخت میں اس نمایاں کمی کے باعث کار ڈیلرز پریشانی کا شکار ہیں۔

کار ڈیلرز کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے غیرملکی کاروں پر ڈیوٹیز میں اضافے کے باعث خریدار گاڑیوں کی قیمت سن کر ہی پریشان ہو جاتے ہیں خریدنا تو دور کی بات ہے۔

خریداروں کا اس معاملے پر یہ موقف ہے کہ گاڑی کا جو ریٹ 6 ماہ پہلے تھا اب اس میں دو سے تین لاکھ روپے اضافہ ہو گیا ہے جس کی وجہ سے گاڑی خریدنا انتہائی مشکل ہو گیا ہے، خاص طور پر سفید پوش طبقے کی مشکلات بہت بڑھ گئی ہیں۔

پہلے استعمال شدہ گاڑیوں کے شورومز گاڑیاں خریدنے کے لیے کبھی خریداروں کی پسندیدہ جگہ ہوتی تھی مگر اب وہاں بس ویرانی کے ڈیرے ہوتے ہیں۔

اس ضمن میں شوروم مالکان کا کہنا ہے کہ وہ صبح سے  شام تک فارغ بیٹھ کر خالی ہاتھ گھر واپس چلے جاتے ہیں۔ دن بہ دن بگڑتے حالات کی وجہ سے ان کا کام بالکل ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے۔

استعمال شدہ درآمدی کاریں خریدنے کے خواہش مند افراد اور ان گاڑیوں کی فروخت سے منسلک شوروم مالکان کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ درآمدی ڈیوٹیز میں کمی کی جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد معیاری گاڑیاں خرید سکیں اور ان کی فروخت سے وابستہ افراد اپنے کاروبار سے منسلک رہ سکیں۔


متعلقہ خبریں