فیس بک سے ایک بار پھر لاکھوں صارفین کا ڈیٹا چوری


سوشل میڈیا کی ویب سائٹ فیس بک کے ڈیٹا بیس سے ایک بار پھر لاکھوں افراد کا ڈیٹا چوری ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

سیکیورٹی ریسرچر سنیام جین نے انکشاف کیا ہے کہ نامعلوم ہیکرز نے امریکہ، برطانیہ، ویتنام سمیت دیگر ممالک کے  تقریباً 419 ملین  صارفین کے فون نمبرز، آئی ڈی، شناخت و نام اور صنف کے بارے میں فیس بک پر موجود معلومات چرائی ہیں۔

ان کے مطابق فیس بک ابھی تک ڈیٹا چرانے والے ہیکرز کا کھوج لگانے میں ناکام ہوا ہے۔ ریسرچر سنیام جین کے مطابق ہیکرز نے  133 ملین امریکی، 18 ملین برطانوی اور 50 ملین ویتنامی اور دیگر ممالک کے فیس بک صارفین کا ڈیٹا چرایا ہے۔

ہیکرز نے یہ ڈیٹا فیس بک کے ایک بے نقاب سرور سے چرایا ہے جو پاس ورڈ سے محفوظ نہیں بنایا گیا تھا۔

ذرائع کے مطابق ہیکرز نے ڈیٹا بیس سے کئی مشہور شخصیات  کے فون نمبرز اور دیگر معلومات بھی چوری کی ہیں۔

فیس کے ترجمان کے مطابق  صارفین کے حوالے سے چوری کیا گیا ڈیٹا  پرانا دکھائی دیتا ہے جو لوگوں کے فون نمبر استعمال کرکے دوسروں کو تلاش کرنے کی صلاحیت کو روکنے کے لیے فیس بُک  میں گزشتہ سال کی گئی تبدیلیوں سے پہلے ٖحاصل کیاگیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فیس بک کا پوسٹوں پر سے لائک کا آپشن ختم کرنے پر غور

ترجمان کے مطابق  اس بات کے شواہد نہیں ملے کہ اس حوالے سے صارفین کے  تازہ ترین ڈیٹا کے بارے میں کوئی سمجھوتہ کیا گیا ہے۔

فیس بک کے مطابق صارفین کے ڈیٹا چوری کے سدباب کے  بنیادی مسٔلہ کو 2018 میں ہی حل کیا جاچکا ہے  اور تازہ ترین ڈیٹا کو ہیکرز کے  حملے سے محٖفوظ بنایا گیا ہے۔

فیس بک کے مطابق متاثرہ صارفین کی تعداد 419 ملین کا نصف ہے کیونکہ ہیکرز کی جانب سے معلومات کو دہرا (duplicate) کرکے  پیش کیا گیا ہے۔

فیس بک کے مطابق گزشتہ سال اپریل میں کی گئی تبدیلیوں کے بعد  وہ صارفین کے ڈیٹا کے کھرچنے کے خطرے کو کم کرنے کی مسلسل کوشش کی جارہی  ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی فیس بُک کے ڈیٹا چوری کئے جانے کی خبر منظرعام پر آچکی ہیں۔


متعلقہ خبریں