’ اسلام آباد ائر پورٹ کی لاگت 38 ارب سےبڑھ کر 105 ارب روپے ہو چکی ہے‘

طیارہ حادثہ، پائلٹ اور ائیرکنٹرولر کی کوہتاہی سے ہوا، وزیر ہوابازی

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے ہوابازی غلام سرور خان نے کہاہے کہ  ‏اسلام آباد انٹر نیشنل ائر پورٹ کی تعمیر کے معاملے میں مالی بے ضابطگیوں ہوئی ہیں ، اس معاملے کی تحقیقات ہورہی ہیں۔ 

اسلام آباد میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں غلام سرورخان نے کہا کہ شروع میں اسلام آباد ائر پورٹ کی لاگت  اڑتیس ارب  روپے تھی جو بڑھ کر  اب ایک سو پانچ ارب روپے ہو چکی ہے۔ اگر مزید باریکی سے دیکھا جائے تو یہ ایک سو پچیس ارب پر چلا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات قابل فخر ہے کہ بین الاقوامی ائر لائن وزیراعظم عمران خان پر بھروسہ کرتے ہوئے پاکستان میں اپنا فلائٹ آپریشن شروع کر رہی ہیں۔ برٹش ائر ویز نے اس سال پاکستان میں دوبارہ آپریشن شروع کیا ہے۔

غلام سرور خان نے کہا کہ پی آئی اے کے پاس33 طیارے تھے ان میں سے بھی صرف 13 ہمارے اپنے تھے،باقی کچھ ڈرائی لیز اور کچھ ویٹ لیز پر تھے،پچھلی حکومت میں پی آئی اے کے چار طیارے گراؤنڈ تھے،ان کے پرزے نکال نکال کر دوسرے طیاروں میں لگائے جاتے رہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت کو پی آٸی اے 430 ارب کے خسارے کے ساتھ ملی تھی مگر اب پی آٸی اے کا بزنس پلان بھی مثبت نتاٸج دے رہا ہے۔پی آئی اے کی کار کردگی پر اطمینان ہے۔

غلام سرور خان نے کہا کہ حکومت پی آئی اے کی بحالی کے لئے سنجیدہ ہے اور انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کیا جارہا ہے۔ پی آئی اے کے طیاروں کی بحالی اور نئے روٹس شروع کئے گئے  ہیں۔ ائرپورٹس پر مسافروں کی سہولت کے لیے ہرممکن اقدامات کیے گٸے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے نئی قومی ہوا بازی پالیسی بناٸی ہے۔ نئی پالیسی کا نہ صرف ملکی اقتصادی ترقی بلکہ پائیدار ترقی میں بھی اہم کردار ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے: 3 ائرپورٹس پر جدید ڈیجیٹل ٹرمینل انفارمیشن سسٹم نصب


متعلقہ خبریں