وزیر اعظم ہاؤس میں یونیورسٹی کے قیام کے معاملے پر ابہام دور


اسلام آباد:وزیر اعظم ہاؤس میں یونیورسٹی کے قیام کے معاملے پر تمام ابہام دور ہو گئے ہیں اور وہاں ہر صورت انجینئرنگ یونیورسٹی بنے گی جس کی لاگت پچپن ارب روپے آئے گی۔ 

یہ بات آج سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے اجلاس میں حکام نے بتائی ہے ۔

سنیٹر مشتاق احمد کی زیر صدارت سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائےسائنس و ٹیکنالوجی کے اجلاس  میں نالج بیس اکانومی ٹاسک فورس کے حکام نے کمیٹی کو بریفنگ  دی۔

حکام کے مطابق اس ضمن میں سی ڈی اے نے رولز میں ترامیم بھی  کر لی ہیں اور  زمین کا حصول بھی ہو گیا ، یونیورسٹی وزیر اعظم ہاؤس کے عقب میں بنے گی داخلی راستہ قائد اعظم یونیورسٹی کی طرف سے ہو گا۔

کمیٹی کو بتایا گیا  کہ وزیر اعظم ہاؤس میں پچپن ارب روپے کی لاگت سے انجینئرنگ یونیورسٹی بنا رہے ہیں ، سی ڈی اے نے قواعد میں ترامیم کر کے زمین بھی حاصل کرلی ہے۔

کمیٹی نے وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کی عدم شرکت پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔

چئیرمین کمیٹی سینیٹر مشتاق نے کہا خدا خدا کر کے ایک سال بعد وزیر سائنس و ٹیکنالوجی تعینات ہوئے لیکن وزیر صاحب ٹیلی سکوپ سے بھی نظر نہیں آ رہے ۔

سیکرٹری سائنس و ٹیکنالوجی نے کمیٹی کو بتایا کہ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے گیارہ ادارے سربراہان سے محروم ہیں جس کی وجہ سے امور بری طرح متاثر ہورہے ہیں۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا اربوں کی کرپشن کے کیسز بھی زیر التوا ہیں ۔ کمیٹی نے پی ایس کیو کے ملازمین کی کرپشن کی دوبارہ انکوائری کی ہدایت کردی ۔

چئیرمین کمیٹی نے کہا جو کرپشن میں ملوث ہیں اگلی کمیٹی سے پہلے انہیں معطل کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیے: اظہار ناپسندیدگی: وزیراعظم ہاؤس نے 27 وزارتوں کو ریڈ لیٹر جاری کر دیا


متعلقہ خبریں