’جہاد کشمیر کے نام پر کسی کوپاکستان کی زمین استعمال کرنے نہیں دیں گے‘



اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیرمملکت برائے داخلہ شہر یار آفریدی نے کہا کہ جہاد کشمیر کے نام پر کسی کوپاکستان کی زمین استعمال کرنے نہیں دیں گے۔

ہم نیوز کے پروگرام’ندیم ملک لائیو‘ میں ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے ہرادارے کی پالیسی وہی ہوگی جو ریاست کی ہوگی اور اب ماضی کی حکمت عملی نہیں اپنائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے کالعدم تنظیموں کیخلاف بلاتفریق آپریشن کیا اور مدارس کو تحویل میں لیا اور انہیں دوبارہ پنپنے نہیں دیا جائے گا۔

شہریارآفریدی نے کہا کہ کوئی بھی تنظیم، مسلک یا مذہب پاکستان کی زمین اپنے مفاد کے لیے استعمال نہیں کر سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ ماضی کی طرح غیر ریاستی عناصر اور جہادی تنظیموں کو کسی ایجنڈے پر کام نہیں کرنے دیں گے۔

ایٹمی جنگ کے معاملے پر ان کا کہنا تھا کہ خطرہ موجود ہے کیوں کہ عالمی برادری اس وقت خاموش ہے۔

جے آئی ڈی سی کے معاملے پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں پی ٹی آئی اس کی مخالفت کرتی رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام کا پیسہ ہے اور اسے معاف نہیں کیا جائے گا اور جو بھی ملوث ہوگا اس کیخلاف اقدام اٹھایا جائے گا۔

مسلم لیگ ن کے رہنما محمد زبیر نے کہا کہ  پاکستان بین الاقوامی برادری کا حصہ ہے اور ہمارے ساتھی ہم سے ذمہ دارانہ رویے کی توقع کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹی وی پر بیٹھ کر ایٹمی جنگ کی باتیں کرنا ملک کے مفاد میں نہیں اور اس سے گریز کرنا چاہیے۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ مسئلہ کشیمر کو اجاگر کرنے کا سہرا مودی کے سر ہے عمران خان کے نہیں۔ کشیمر کا معاملہ مودی کی وجہ سے دنیا کے سامنے آیا۔

جے آئی ڈی سی کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں اتنی بڑی رقم معاف نہیں گئی اور اس میں متعلقہ وزارتوں کا ان پٹ بھی نہیں تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ جب تک حکومت تسلی بخش جواب نہیں دیتی اس وقت تک یہی سمجھا جائے گا کہ اس میں صدر اور وزیراعظم پاکستان براہ راست ملوث ہیں۔

پاکستن پیپلزپارٹی کی رہنما پلوشہ خان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر سعودی عرب اور عرب امارات ہمارے دوست ہیں لیکن ہماری حکومت صرف ٹوئٹر پر متحرک رہی۔

ان کا کہنا تھا کہ آج دنیا کشمیر پر جو بھی کہہ رہی ہے وہ بھارت کی وجہ سے ہے اور پاکستانی حکومت کا اس میں کوئی کردار نہیں۔

پلوشہ خان نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کا حالیہ بیان سفارتی ناکام کا اعتراف ہے۔


متعلقہ خبریں