کوئٹہ میں یکے بعد دیگرے 2دھماکے، 1جاں بحق ، 18افراد زخمی


بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں یکے بعد دیگرے دو دھماکے  ہوئے ہیں جس میں ایک شخص جاں بحق اور  18افراد زخمی  ہوئے ہیں، زخمیوں میں 6پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔

کوئٹہ کے مغربی بائی پاس پر خیزئی چوک کے قریب آج شام کو ایک نجی ٹرانسپورٹ کمپنی کے دفتر میں اس وقت دھماکہ جب وہاں سے مسافر اپنی منزل مقصود کی جانب روانہ ہونے والے تھے۔

دھماکے کے فورا بعد پولیس اور سیکیورٹی فورسز نےجائے وقوعہ  گھیرے میں لیا تو  فورا بعد دوسرا زور دار دھماکہ ہوا۔ دوسرے دھماکےمیں 10 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے سات کو فوری طور پر سول اسپتال کے ٹراما سینٹر منتقل کر دیا گیا ہے۔

اسپتال ذرائع کی جانب سے  بعض  زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔

اسپتال ذرائع کے مطابق زخمیوں میں خروٹ آباد اور ایئرپورٹ کے ایس ایچ اوز ،نجی ٹی وی کا رپورٹر ابراراورکیمرا مین  بھی شامل ہے،حکومت بلوچستان کے ترجمان لیا قت شاہوانی کے مطابق دھماکے 2زخیوں کو بی ایم سی اور ایک  کو سی ایم ایچ منتقل کر دیا گیا ہے۔

صوبائی وزیر داخلہ میر ضیا اللہ لانگو نے کوئٹہ بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ صوبائی وزیر داخلہ نے کہاہے کہ ملک دشمن عناصر امن و امان کو خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک دشمن عناصر صوبے کے امن و امان کی صورتحال خراب اور عوام میں خوف و ہراس پھیلانا چاہتے ہیں۔وزیر داخلہ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سیکیورٹی انتظامات مزید سخت کرنے کی ہدایت  کی ہے۔

بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے کہاہے کہ خیزئی چوک پہ دھماکہ سلنڈر بم پھٹنے سے ہوا۔ لدوسرے دھماکے سے متعلق تفتیش جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ واقعہ میں فلاحی ادارے کی ایمبولینس کے اہلکار کی کی جان کے ضیاع پر دکھ پہنچا ہے۔کوئٹہ کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ زخمیوں کی بہترین نگہداشت کے احکامات جاری  ہوچکے ہیں۔

لیاقت شاہوانی نے کہا کہ زخمی پولیس آفیسرز خطرے سے باہرہیں انکی جلد صحت یابی کیلئے دعا گو ہوں ۔ وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان نے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی  ہے۔

یاد رہے کوئٹہ میں گزشتہ ماہ بھی دھماکہ ہوا تھا  جس میں  چار افراد شہید ہوگئے تھے ۔

یہ بھی پڑھیے: کوئٹہ میں دھماکہ، چار افراد شہید


متعلقہ خبریں