مغوی بیٹی کی بازیابی کے لئےکراچی آنے والامظلوم باپ احاطہ عدالت میں دم توڑ گیا


کراچی: قانون کے رکھوالے کام آئے نہ علاقے کے منتخب نمائندوں نے ساتھ دیا ۔ مغوی بیٹی کی بازیابی کے لئے سجاول سے کراچی آنے والےمظلوم باپ نے احاطہ عدالت میں ہی دم توڑ دیا ۔

غریب خاندان کے پاس میت لے جانے تک کے پیسے نہ تھے۔ ایسے میں مقامی پولیس اہلکار اور چوک پر کھڑے  لوگوں نے مدد کے لئے چندہ جمع کرنا شروع کردیا۔

انسانی حقوق  کے چیمپئن تو سب ہی بنتے ہیں لیکن مظلوم پکارے تو کوئی اس کی مدد کو نہیں آتا۔

ایک سال پہلے اغوا ہونے والی بیٹی کی بازیابی کے لئے بھاگ دوڑ کرنے والے باپ نے آج کراچی میں سندھ ہائیکورٹ کے  کے احاطہ میں ہی دم توڑ دیا۔

سجاول کے رہائشی محمد جمعہ کی بیٹی کو ایک سال قبل اغوا کرلیا گیا تھا۔باپ در، در بھٹکتا رہا ۔ علاقہ پولیس نے کوئی تعاون کیا نہ منتخب ارکان اسمبلی کام آئے۔

غربت کے مارے محمد جمعہ نے مایوس ہوکر سندھ ہائی کور ٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ وہ اور دیگر اہلخانہ سندھ ہائی کورٹ میں پیشی کے لئے آج کراچی آئے تھے ۔

محمد جمعہ کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ لڑکی کو اغوا کرنے والا کچھ عرصہ بعد جھگڑا کے دوران مارا گیا تھاجس کے بعد لڑکی کا نکاح کسی اور سے کردیا گیا۔

آج عدالت میں بیٹی کو دیکھا تو محمد جمعہ کو دل کا دورہ پڑ گیا جو جان لیوا ثابت ہوا۔ غریب خاندان کے پاس لاش سجاول لے جانے کے لئے پیسے تک نہیں تھے ۔ ایمبولینس نہ ہونے پر محمد جمعہ کی لاش سوزوکی میں رکھ دی گئی۔

غریب خاندان مدد کا منتظر نظر آیا تو ہائی کورٹ کے باہر ٹریفک کنٹرول کرنے والی خاتون راہ گیروں سے پیسہ جمع کرکے متاثرہ خاندان کو دینے لگی۔

یوں بدقسمت خاندان محمد جمعہ کی میت اپنے آبائی علاقے مین لے جانے کے لئے کامیاب ہوسکا۔

یہ بھی پڑھیے: دنیا میں 1.3 ارب سے زائد لوگ غربت کا شکار


متعلقہ خبریں