خواتین ثاقب نثار کیخلاف پھر عدالت پہنچ گئیں

خواتین ثاقب نثار کیخلاف پھر عدالت پہنچ گئیں

فائل فوٹو


پاکستان میں سول سوسائٹی اور ویمن ایکشن فورم کے چند ارکان نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کیخلاف سپریم جوڈیشیل کونسل کے فیصلے کو چیلنج کردیا ہے۔

جن افراد نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ہے ان میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے افراد، سابق سینیٹر افراسیاب خٹک، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابر، اے این پی کی سابق رہنما بشریٰ گوہر اور دیگر شامل ہیں۔

درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ جن وجوہات کی بنیاد پر ثاقب نثار کے خلاف شکایات کو ختم کیا گیا وہ شکایت کنندگان کے سامنے نہیں لائی گئیں۔

سپریم کورٹ میں دائر درخواست کے متن میں درج ہے کہ شکایت کنندگان کو سابق چیف جسٹس کے خلاف شکایت سے متعلق ہونے والی کارروائی کے لیے کوئی نوٹس جاری نہیں کیا گیا۔

اس درخواست میں کہا گیا ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل ان وجوہات کے بارے میں آگاہ کرے جس کی بنیاد پر میاں ثاقب نثار کے خلاف دائر کی جانے والے شکایت کو ختم کیا گیا تھا۔

خیال رہے 2018 میں سول سوسائٹی کی جانب سے اس وقت کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کے خلاف آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت ایک درخواست دائر کی گئی تھی۔

اس میں میاں ثاقب نثار پر اقلیتی برادری کی ہندو اور دیگر خواتین کے بارے میں نامناسب گفتگو کرنے، وکلا کے ساتھ امتیازی سلوک، بھاشا ڈیم کی تعمیر کے سلسلے میں عطیات اکٹھے کرنے اور سیاسی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔

سپریم جوڈیشل کونسل نے رواں برس مارچ میں میاں ثاقب نثار کے خلاف شکایت کو ختم کر دیا تھا۔


متعلقہ خبریں