’بھارتی خلائی مشن کی ناکامی پر خوش ہونے کے بجائے اپنی تحقیق پر توجہ دیں‘

فائل فوٹو


معروف سائنسدان اور ماہر تعلیم پروفیسر ڈاکٹر عطا الرحمان نے کہا ہے کہ  ہمیں بھارت کی جانب سے چاند پر خلائی مشن بھیجنے میں ناکامی پر خوش ہونے کے بجائے اپنی خلائی تحقیق پر توجہ  دینے کی ضرورت ہے۔

اپنے ایک ٹویٹ میں ناقدین کو غلط قرار دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ  چاند مشن کی ناکامی پر ہندوستان پر تنقید کرنے والے غلط فہمی کا شکار ہیں۔ چاند کے اتنے قریب آنا ابھی تک بھارت کی بہت بڑی تیکنیکی کامیابی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’’پاکستان اس حوالے سے کئی دہائیاں پیچھے ہے۔ ہمیں بھارت کی خلائی مشن میں ناکامی پر خوش ہونے کے بجائے جاگنے اور خلائی سائنس میں  سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے۔  جاگو پاکستان‘‘۔

بھارتی خلائی مشن چندریان  ٹو کا وکرم ماڈیول کا کنٹرول روم سے رابطہ اس وقت منقطع ہوا جب  یہ چاند کے جنوبی قطب پر  اترنے سے محض دو عشاریہ ایک کلومیٹر دور تھا۔

چاند گاڑی وکرم منصوبے کی ناکامی کے بعد وفاقی وزیر سائنس ؤ ٹیکنالوجی فواد چودھری نے ٹویٹ کیا کہ بھارتی حکومت کو خلائی مشن جیسے منصوبوں پر پیسہ ضائع کرنے کے بجائے  اپنے لوگوں کوغربت سے نکالنے پر پیسہ لگانا چاہیے۔

اس ٹویٹ کے بعد کچھ ناقدین نے فواد چودھری کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ  سائنس اور تحقیق کے بارے میں ان کی یہ سوچ ان کی کم علمی  کا عکاس ہے۔

ناقدین کا کہنا تھا کہ جب تک  پاکستان اپنی کامیابیوں کا جشن منانے کے بجائے دوسروں کی ناکامیوں پر خوشیاں مناتا رہے گا ہم کبھی بھی ترقی یافتہ ملکوں کے صف میں کھڑے نہیں ہوسکتے۔

فواد چودھری کے ٹویٹ کے ردعمل میں ٹویٹ کرتے ہوئے سینیئر صحافی مہ پارہ صفدر نے کہا کہ ’’ محترم وزیر آپ کا یہ بیان شرم ناک بات ہے، وہ سائنس کی اونچائیوں کا کھوج لگارہے ہیں اور آپ کا کہنا ہے کہ یہ کیا ہے، حیرت ہے‘‘۔

ایک اور ناقد نے فواد چودھری کو جواب دیتے ہوئے لکھا کہ ’’ پاکستانی ہونے کے ناطے آج میں شرمندہ ہوں کہ آپ ہمارے (سائنس کے) وزیر ہیں۔ سائنس تجربات پر مبنی علم ہوتا ہے جس میں 99 فیصد  ناکامی جبکہ ایک فیصد کامیابی ملتی ہے، یہ ایک فیصد کامیابی بھی ناکامی کے بعد ہی ملتی ہے، ناسا تین بار ناکام ہوا تھا‘‘۔

ایک اور ناقد محمد نعمان نے لکھا کہ ’’ہمیں بھی چاہیے کہ غوری اور شاہین پر فنڈنگ کرنے کے بجائے سائنس اور ٹیکنالوجی پر فنڈنگ کرنی چاہیے‘‘۔

بھارت سے فواد چودھری کو جوابی ٹویٹ میں اتکرش بررمن نے لکھا کہ ’’میرا تمام پاکستانی سمجھدار دانشوروں اور محققین سے کہنا ہے کہ ہم نکام ہوئے ہم اسے تسلیم کرتے ہیں، ہم نے 383997.9 کلومیٹر کا سفر طے کیا لیکن صرف اڈھائی کلومیٹر سے منزل سے دور رہے، ہمارا مدار ابھی بھی وہی موجود ہے اور ہمارا مشن 95 فیصد کامیاب ہوگیا، ہم ناکام ہوئے ہیں لیکن ہم ناامید نہیں ہیں اور ہم مضبوطی سے واپس آئیں گے‘‘۔

ایک اور ناقد علی ہادی نقوی نے فواد چودھری کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ ’’خود سے ایک میٹرو منصوبہ پورا نہیں ہو سکا اور مزاق تم چاند پر جانے والوں کا اڑا رہے ہو، سوچئے! آج ہم خود ٹیکنالوجی  میں کس مقام پر کھڑے ہیں، تمھارا یہ ٹویٹ پوری قوم کی سوچ کی عکاسی کرتا ہے‘‘۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کا چاند پر جانے کا خواب بری طرح چکنا چور

 


متعلقہ خبریں