71 میں ایم ایم عالم نے خود جہاز اُڑانے سے انکار کیا، ایئر کموڈر(ر)سید سجاد حیدر


اسلام آباد: ائر کموڈور (ر) سید سجاد حیدر نے کہا کہ 1971 کی جنگ میں ایم ایم عالم نے راشد منہاس سانحہ کی وجہ سے خود جہاز اُڑانے سے انکار کیا تھا۔

ہم نیوز کے پروگرام بریکنگ پوائنٹ ود مالک میں میزبان ائر مارشل (ر) نجیب اختر راجا نے کہا کہ 1965 کی جنگ کے پہلے روز ہمیں کچھ مایوسی کا سامنا تھا لیکن ایم ایم عالم نے افسردہ ماحول میں کھڑے ہو کر تقریر کی اور کہا کہ مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہمیں پہلے خود قربانی دینے کی خواہش رکھنی چاہیے۔ جس کے بعد ایم ایم عالم نے اعلان کیا کہ وہ 7 ستمبر کو پہلا جہاز خود لے کر جائیں گے اور بھارت کا مقابلہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایم ایم عالم 7 ستمبر کو صبح سب سے پہلے جہاز لے کر گئے اور انہوں نے ایک ریکارڈ قائم کیا جسے آج دنیا جانتی ہے۔

نجیب اختر راجا نے کہا کہ 1971 کی جنگ میں راشد منہاس کا جہاز بنگالی پائلٹ نے اغوا کیا جس میں راشد منہاس شہید ہو گئے تھے جس کے بعد بنگالی پائلٹس کو جہاز نہیں اڑانے دیے گئے اور جس کی زد میں ایم ایم عالم بھی آئے جو ہمارے لیے افسوس کی بات تھی جبکہ پاکستان ائر فورس 7 ستمبر کو کامیابی کا دن ایم ایم عالم کی وجہ سے ہی مناتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 71 کی جنگ کے خاتمے کے بعد کچھ آرمی اور ائرفورس کے افسران نے فیصلہ کیا تھا کہ ہم حکومت کے فیصلے کے برعکس جنگ دوبارہ شروع کریں گے جس کی خبر لیک ہو گئی تھی اور پھر کئی فوجی افسران کے خلاف کارروائی کی گئی اور سزائیں دی گئیں۔ 1971 کی جنگ میں پیچھے ہٹنے کا فیصلہ حکومت کا تھا۔

نجیب اختر نے بتایا کہ ہمارے پاس ایسے پائلٹس ہر وقت موجود ہوتے تھے جو وہاں بھی حملہ کرنے کے لیے تیار رہتے جہاں سے فاصلہ زیادہ ہونے کی وجہ سے واپس آنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تھا۔

ایئرکموڈور(ر) سید سجاد حیدر نے کہا کہ سرفراز رفیقی شہید کی میت ہم واپس نہیں لا سکے جس پر مجھے آج بھی انتہائی افسوس ہے۔

انہوں نے ایم ایم عالم کو گراؤنڈ کیے جانے کی حقیقت بتاتے ہوئے کہا کہ 1971 کی جنگ میں ایم ایم عالم میرے گروپ میں تھے اور میں گروپ لیڈر تھا۔ انہیں گراؤنڈ نہیں کیا گیا تھا بلکہ انہوں نے راشد منہاس والے واقعہ کی وجہ سے خود جہاز اڑانے سے انکار کر دیا گیا تھا جس کا مجھے افسوس تھا۔

انہوں نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں 6 ستمبر ائر فورس کی ناکامی اور دکھ کا دن تھا لیکن ایسا نہیں ہے ہم نے 6  ستمبر کو ہندوستان کے 15 جہاز تباہ کیے تھے اور یہ ہماری بڑی کامیابی تھی۔

یہ بھی پڑھیں بھارت کی طرف سے جھوٹے آپریشن کےلیے راہ ہموار کی جارہی ہے، ترجمان پاک فوج

سجاد حیدر نے کہا ہمارے اصل ہیروز کو تو لوگ جانتے ہی نہیں ہیں اور جن کو ہیرو بنا دیا گیا وہ حقیقی ہیرو نہیں تھے۔ ایٹم بم کے بنانے میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا بڑا ہاتھ ہے اور وہ ہمارے ہیرو ہیں لیکن اس کامیابی کے پیچھے نجیب اختر راجا کا بڑا کارنامہ تھا جو کوئی نہیں جانتا۔

انہوں نے کہا کہ 1971 کی میں ناکامی کا سامنا سیاسی رہنماؤں کی وجہ سے کرنا پڑا۔ ہمارے جوانوں کا جذبہ بلند تھا اور وہ پیچھے ہٹنے کو بھی تیار نہیں تھے لیکن انہیں پیچھے ہٹنے کا حکم دیا گیا۔


متعلقہ خبریں