کشمیر: بلیک آؤٹ کا خاتمہ ممکن ہے لیکن کیسے؟بھارت کی عقل سے ماورا منطق

کشمیر: بلیک آؤٹ کا خاتمہ ممکن ہے لیکن کیسے؟بھارت کی عقل سے ماورا منطق

نئی دہلی: بھارت کے مشیر برائے قومی سلامتی امور اجیت دوول نے عقل و دانش سے ماورا دعویٰ کیا ہے کہ کشمیر میں پابندیوں کے خاتمے کا انحصار پاکستانی رویے پر ہے۔

سیاسی مبصرین کے مطابق ہمالیائی وادی میں جو اقدامات بھی اٹھائے گئے ہیں وہ بھارت میں جنونی ہندوؤں کی پروردہ حکومت و جماعت نے اٹھائے ہیں اور ان سے پاکستان کا براہ راست کوئی تعلق نہیں ہے تو اب وہاں پرعائد جبری ریاستی پابندیوں کے خاتمے کا پاکستان سے تعلق کیسے ہو گیا؟

بھارت میں وفاقی وزیر کے منصب کے حامل قومی مشیر برائے سلامتی امور اجیت دوول نے مقبوضہ وادی کشمیر میں جاری بھارتی مظالم پر دنیا بھر سے اٹھنے والی انسانی آوازوں کی توجہ حقائق سے مبذول کرانے کے لیے انوکھی منطق پیش کی ہے کہ اگر پاکستان پراپگنڈا بند کردے تو کشمیر سے بلیک آؤٹ کا خاتمہ ممکن ہے۔ انہوں نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ مقبوضہ وادی کشمیر میں حالات کے معمول پر آنے کے لیے پاکستان کا بہتر رویہ ضروری ہے۔

کشمیر:کرفیو کا 33 واں دن،ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کشمیر کو بولنے دو مہم شروع کردی

ہمالیائی وادی میں نہتے، بے گناہ اور مظلوم کشمیریوں کے خلاف اپنی درندہ صفت قابض افواج کے ذریعے بہیمانہ مظالم اور جبر و تشدد کی گھناؤنی تاریخ رقم کرنے والے بھارت کے مشیر برائے قومی سلامتی امور نے ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ پاکستان خطے میں گڑ بڑ پیدا کرنا چاہتا ہے لیکن انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ مقبوضہ وادی کشمیر میں حالات خود ان کی اپنی حکومت نے خراب کیے ہیں۔

اجیت دوول نے یہ دعویٰ اور الزام ایک ایسے وقت میں عائد کیا ہے کہ جب مقبوضہ وادی کشمیر میں جاری تازہ ریاستی جبر و تشدد کو36 دن گزر چکے ہیں اورعالمی انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی اب مظلوم کشمیریوں کے حق میں آوازیں بلند کرنے لگی ہیں۔

مقبوضہ کشمیر، وزیر اعظم نے عالمی برادری کی خاموشی پر سوال اٹھا دیا

مظلوم کشمیریوں کے حق میں اب خود بھارت کے اندر سے بھی آوازیں اٹھ رہی ہیں۔ سیاسی مبصرین کے مطابق اجیت دوول نے یہ دعویٰ دراصل اس لیے کیا ہے کہ وہ بخوبی جانتے ہیں کہ مودی حکومت کے لیے مظلوموں کی آواز کو ریاستی جبر و تشدد سے مزید دبانا ممکن نہیں ہے اور دنیا کی جانب سے دباؤ مسلسل بڑھ رہا ہے تو عالمی برادری کی توجہ حقائق سے بٹانے کے لیے بہتر ہے کہ پاکستان پر الزام دھر دیا جائے۔

آر ایس ایس کی فکری سوچ سے جنم لینے والی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا پرانا روایتی طریقہ ہے کہ وہ محض الزام عائد کردیتی ہے اور کبھی بھی اپنے عائد کردہ الزام کا ٹھوس ثبوت پیش نہیں کرتی ہے۔


متعلقہ خبریں