کوئٹہ: ہلاک دہشت گردوں نے محرم کے جلوس کو نشانہ بنانا تھا، تفتیش میں انکشاف


کوئٹہ: بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں حساس اداروں، سی ٹی ڈی اور پولیس نے جن چھ دہشت گردوں کو بروقت کارروائی کرتے ہوئے جہنم واصل کیا تھا انہوں نے محرم الحرام کے جلوس پر حملے کا منصوبہ تمام تیاریوں کے ساتھ مکمل کررکھا تھا۔

ہم نیوز کے مطابق کوئٹہ کے مشرقی بائی پاس پر سرکاری اداروں نے مؤثر کارروائی کرتے ہوئے پانچ دن قبل کالعدم تنظیم کے کمانڈر سمیت خاتون خود کش حملہ آور کو ہلاک کردیا تھا۔

سندھ کی پہلی ہندو خاتون پولیس افسر

انتہائی ذمہ دار ذرائع نے اس ضمن میں ہم نیوز کو بتایا کہ کی جانے والی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دہشت گردوں کا منصوبہ تھا کہ وہ محرم الحرام کے دوران دہشت گردی کریں گے۔ دہشت گردوں نے اس مقصد کے لیے مکان کرائے پر لینے کے بجائے دو ماہ قبل خریدا تھا۔

ذرائع کے مطابق خریدے گئے مکان میں موجود تہہ خانے کے اندر خود کش جیکٹس اور دیسی ساختہ بم تیار کیے جارہے تھے۔ تفتیشی اداروں کو تہہ خانے سے راکٹس، دستی بموں اور کلاشنکوفوں سمیت دیگر جدید اسلحہ کی بھی کھیپ ملی ہے۔

سرکاری اداروں سے مقابلے میں جہنم واصل ہونے والے دہشت گردوں نے تہہ خانے میں جدید مواصلاتی آلات بھی رکھے ہوئے تھے۔

ہم نیوز کو ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ دہشت گردوں کا منصوبہ تھا کہ وہ ساتویں محرم الحرام کے جلوس کو مختلف مقامات پر نشانہ بنائیں گے لیکن ذمہ دار اداروں کی بروقت کاررائی سے امن دشمنوں کے عزائم خاک میں مل گئے ۔

کوئٹہ: ڈھائی سالہ بچے کیخلاف پولیس موبائل پر فائرنگ کا مقدمہ

دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کارروائی سے قبل کئی مرتبہ مجرمان کو ہتھیار پھینکنے اور سرنڈر کرنے کے لیے کہا گیا لیکن ہر مرتبہ ملنے والی وارننگ پر جواباً فائرنگ کی گئی۔

ہم نیوز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ مکان کے محاصرے کے بعد ایک خاتون گھر سے باہر آئی تھی جس نے با آواز بلند کہا تھا کہ وہ اپنے ساتھیوں کو سرنڈر کرنے پہ آمادہ کرنے کی کوشش کرتی ہے لیکن پھر شاید وہ ایسا نہ کرسکی۔ نتیجتاً سرکاری اہلکاروں کی کارروائی کے نتیجے میں چھ دہشت گرد جہنم واصل ہو گئے۔

 


متعلقہ خبریں