وکیل کے لیڈی کانسٹیبل پر تشدد کے واقعے نے نیا رخ اختیار کرلیا


فیروز والا کی تحصیل کچہری میں گاڑی پارک کرنے کے معاملے نے نیا رخ اختیار کر لیا۔

لیڈی کانسٹیبل کی طرف سے سوشل میڈیا پر پولیس کے خلاف بیان دینے پر ڈی ایس پی فیروزوالا نے لیڈی کانسٹیبل کی سرزنش کی جس کے بعد انہوں نے بیان تبدیل کرلیا۔

لیڈی کانسٹیبل نے پہلے بیان دیا تھا کہ گاڑی پارک کرنے کے معاملے پر وکیل احمد مختار نے انہیں تھپڑ مارے۔

آئی جی پنجاب نے واقعے کا نوٹس لیا اور ڈی ایس پی فیروز والا نے محکمانہ خلاف ورزی کرنے پر لیڈی کانسٹیبل کی ڈانٹ ڈپٹ کی تو انہوں نے بیان تبدیل کردیا۔

ان کا اب کہنا ہے کہ پولیس نے ایف آئی آر میں ملزم کا نام غلط درج کیا، اس لیے جذبات میں اپنے محکمے سے بددل ہوکر سوشل میڈیا پر بیان دیا۔

اس سے قبل پولیس نے ایف آئی  آر میں ملزم احمد مختار کا نام احمد افتخار لکھ دیا تھا جس کے باعث ایف آئی آر کمزور ہوئی اور ملزم کو ضمانت مل گئی۔

محکمانہ کارروائی سے بچنے کے لیے لیڈی پولیس کانسٹیبل نے اپنا بیان تو بدل دیا لیکن وکیل کے خلاف  مقدمے پر وہ اب بھی قائم ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ڈی ایس پی اور ڈی پی او کی طرف سے یقین دہانی کروائی گئی کہ قانونی تقاضے پورے کئے جائیں گے۔


متعلقہ خبریں