پاکستان افغان امریکہ مذاکرات کی جلد بحالی کا خواہاں

پاکستان افغان امریکہ مذاکرات کی جلد بحالی کا خواہشمند، دفتر خارجہ

فائل فوٹو


اسلام آباد: ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل نے بتایا پاکستان چاہتا ہے کہ افغانستان میں قیام امن کی خاطر طالبان اور امریکہ کے درمیان مذاکرات جلد بحال ہوں۔

اتوار کی شام دفتر خارجہ نے امریکی صدر کے بیان پر باضابطہ رد عمل میں کہا ایک بار پھر واضح کرتے ہیں کہ افغانستان کے مسئلہ کا حل سیاسی ہے۔

ڈاکٹر فیصل نے کہا پاکستان ایک بار پھر تمام فریقین پر زور دیتا ہے کہ  وہ جلد ازجلد مذاکرات کی میز پر آکر افغان مسئلے کا سیاسی حل تلاش کریں۔

یہ بھی پڑھیں: مذاکرات معطل کرنے کا نقصان امریکہ کو ہوگا، ترجمان طالبان

دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان حالیہ صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ پاکستان نے مذاکرات کے تمام فریقین تحمل سے بات چیت کا عمل جاری رکھنے پر زور دیا ہے۔

باضابطہ رد عمل میں کہا گیا کہ پاکستان نے ہمیشہ پرتشدد کارروائیوں کی حوصلہ شکنی اور مذمت کی اور مختلصانہ طور پر مشترکہ ذمہ داری کے تحت افغان امن عمل میں سہولت کار کا کردار ادا کیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ہم نے تمام فریقین پر زور بھی دیا ہے کہ صبروتحمل اور مخلصانہ طریقے سے امن عمل کو آگے بڑھایا جائے۔

خیال رہے کہ اس وقت طالبان اور امریکہ کے درمیان ایک سال سے جاری مذاکراتی عمل ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے معطل ہے اور دونوں جانب سے سخت بیانات بھی دیے جارہے ہیں۔

طالبان نے کہا ہے کہ اس فیصلے کا سب سے زیادہ نقصان امریکہ کو ہوگا اور افغانستان میں مزید امریکی ہلاک ہوں گے۔

دوسری جانب امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے ایک انٹرویو میں کہا کہ مذاکرات کے دوران کئے گئے وعدوں پرعمل درآمد کے لیے امریکہ طالبان پر دباو برقرار رکھے گا اور اس دوران  افغانستان میں فوجیوں کی تعداد میں بھی کمی نہیں ہوگی۔


متعلقہ خبریں