پاکستان، ایف اے ٹی ایف کے درمیان پہلے دن کے مذاکرات ختم

فائل فوٹو


بنکاک: پاکستان اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس(ایف اے ٹی ایف) کے درمیان جاری پہلے دن کے مذاکرات ختم ہوگئے ہیں جو کل دوبارہ شروع ہوں گے۔

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا آج شروع ہونے والا سیشن 13 ستمبر تک تھائی لینڈ کے شہر بنکاک میں جاری رہے گا جس کی  صدارت چین کے فنانشل انٹیلیجنس یونٹ کے سربراہ کررہے ہیں جب کہ بھارت کے فنانشل انٹیلیجنس یونٹ کے سربراہ شریک چیئرمین ہیں۔

ایف اے ٹی ایف کی سولہ رکنی ٹیم مس کرسٹین کی قیادت میں پاکستان سے مذاکرات کررہی ہے جس میں بھارت سے تعلق رکھنے والے پانچ ارکان بھی شامل ہیں۔

بھارتی ٹیم کی قیادت رمیش کمار رہے ہیں جب کہ برطانیہ، چین، جرمنی،  فرانس اور جاپان کے ارکان بھی ایف اے ٹی ایف ٹیم کا حصہ ہیں۔

ذرائع کے مطابق پاکستان کا 15 رکنی وفد وفاقی وزیر حماد اظہر کی قیادت میں  ایف اے ٹی ایف حکام سے مذاکرات کر رہا ہے جس کے دو سیشنز ہوں گے۔

اجلاس سے قبل پاکستان کی وزارت خارجہ، داخلہ اور چاروں صوبوں نے باہمی مشاورت کی تھی۔

انشورنس سیکٹر میں غیر قانونی سرمایہ کی روک تھام پر اقدامات، قومی بچت، پاکستان پوسٹ کی بچت اسکیموں میں غیر قانونی سرمایہ کی روک تھام سے متعلق رپورٹس تیار کی گئی ہیں۔

بینکنگ سیکٹر، نان بینکنگ سیکٹر اور فنانشل سیکٹر کی سپروائزری صلاحیت میں اضافے کیلئے اسٹیٹ بینک کے نئے اقدامات پر مشتمل رپورٹ بھی پاکستانی وفد کے ہمراہ ہیں۔

پاکستان نے مالیاتی اداروں میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کیلئے اقدامات کی رپورٹ بھی ایف اے ٹی ایف حکام کو دینی ہے۔

اسٹاک مارکیٹ  اور انشورنس سیکٹر میں غیر قانونی سرمایہ کی روک تھام پر اقدامات، ریئل اسٹیٹ سیکٹر، جیولرز اور قیمتی پتھروں کے تاجروں، معدنیات کی کانوں کی سپروائزری مستحکم بنانے کی رپورٹ اجلاس میں پیش کی جائے گی۔


متعلقہ خبریں