جہازی سائز کے پتیلے میں بیک وقت چالیس دیگوں جتنی حلیم کی پکائی


فیصل آباد: دیگوں میں حلیم پکتی تو آپ نے دیکھی ہوگی لیکن ایک بڑے پتیلے میں بیک وقت چالیس دیگوں جتنی حلیم  پکتی نہیں دیکھی ہوگی ؟ یہ ممکن ہے اور یہ بات پنجاب کے ضلع فیصل آباد میں دیکھنے میں آئی ہے۔ 

فیصل آباد میں امام بارگاہ روڈ پر گزشتہ چھتیس برسوں سےعاشورہ کا لنگر ایک مخصوص پتیلے میں تیارہورہا ہے۔

ساڑھے تین فٹ چوڑا،چار فٹ گہرا اورپانچ من وزنی تانبے سےبنا جہازی سائز کا پتیلا ہےجس میں بیک وقت  تیس سے  چالیس سے دیگیں  پکتی ہیں۔ آ

حلیم تیار کرنے والے کاریگر نے ہم نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ  اس وقت تقریبا 30 دیگوں کے برابر حلیم تیار کر رہاہوں ویسے اس کی گنجائش چالیس کی ہے اس میں دالیں اور تیس پچیس کلو گوشت اور چالیس کلو سبزیاں ڈالی ہیں۔

نیاز کے لئے حلیم تیار کرنے والے دوسرے کاریگر نے بتایا کہ پنتیس سے 40 سال سے ہم اس لنگر کو بنا رہے ہیں ، پاکستان کا سب سے زیادہ حلیم یہاں پتیلے میں بنایا جاتا ہے جسے ہزاروں افراد کھاتے ہیں۔

اپنی نوعیت کے اس منفرد پتیلے میں 6 باورچی بارہ گھنٹوں کی انتھک محنت سےحلیم تیارکرتےہیں۔

اس موقع پر موجود خواتین نے ہم نیوز سے گفتگو میں کہا کہ  ہم عزا داری کے لیے آتی ہی تو یہ پتیلے والی حلیم ضرور کھاتی ہیں کئی برسوں سے کھا رہی ہیں اور اپنے بچوں کو بھی کھلاتی ہے۔

امام بارگاہ روڈ پر قائم اس مقام پر ایک طرف حلیم تودوسری طرف تندورمیں گرما گرم روٹیاں لگتی ہیں ۔ کئی دیگوں پر بھاری یہ اکلوتا پتیلا ہی نرالا نہیں، عقیدت و محنت سے تیار ہونے والی حلیم بھی لذت میں بے مثال ہے۔

یہ بھی پڑھیے: عاشورہ محرم میں نیاز و سبیل کی روایت


متعلقہ خبریں