برطانیہ میں قبل از وقت انتخابات کی قرارداد دوسری بار مسترد

برطانیہ: پارلیمنٹ معطل، وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ

فائل فوٹو


برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کوایک اوردھچکا لگ گیا،پارلیمنٹ نے اپنی محدود معطلی سے پہلے قبل ازوقت انتخابات کی قرارداد دوسری بار مسترد کردی۔ قرارداد مسترد ہونے کے بعدبھی مؤقف پر قائم بورس جانسن نے یورپی یونین سے نئی ڈیل کا عندیہ دے دیا۔ 

برطانیہ کی حکمران جماعت کنزرویٹو پارٹی نے قبل از وقت پندرہ اکتوبر کو عام انتخابات کرانے کی قرارداد دارالعوام میں پیش کی جس کی کامیابی کے لیے حکومت کودو تہائی اکثریت 434 ووٹ درکارتھےمگر ووٹنگ ہونے پر قرارداد کے حق میں صرف 293 ووٹ ڈالے گئے۔

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے قرار داد پر شکست کے بعدپارلمنٹ سے خطاب میں کہا کہ پارلیمنٹ چاہے ہاتھ باندھ دے، قومی مفاد میں کوئی نہ کوئی راستہ نکال لوں گا۔وزیراعظم نےسترہ اکتوبر کو یورپی یونین کے اہم سمٹ میں شرکت کے عزم کا بھی اظہار کیا۔

اس سے پہلے برطانوی حکومت نے پارلیمان کو پانچ ہفتوں کے لیے معطل کرنے کا اعلان کیا جو آج سے نافذالعمل ہے۔

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے اکتیس اکتوبر تک برطانیہ کو یورپی یونین سے نکالنے کا تہیہ کر رکھا ہے۔ ان کے اس فیصلے کی برطانیہ میں شدید مذمت کی جا رہی ہے۔ ملکہ برطانیہ پہلے ہی’ نوڈیل بریگزٹ‘ کو روکنے کے بل کی منظوری دے چکی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: آج شب برطانوی پارلیمنٹ معطل کر دی جائے گی


متعلقہ خبریں