ایف اے ٹی ایف پاکستان کی جانب سے کئے گئے اقدامات پر مطمئن

ایف اے ٹی ایف کو پیش کردہ رپورٹ کے مندرجات سامنے آ گئے

کراچی : پاکستان اور فنانشل ایکشن ٹاس فورس کے درمیان بنکاک میں جاری مذاکرات ختم ہوگئے ہیں۔  ذرائع کے مطابق ایف اے ٹی ایف پاکستان کی جانب سے کئے گئے اقدامات پر مطمئن ہے۔

پاکستان اور ایف اے ٹی ایف کے درمیان بینکاک میں نو ستمبر کو شروع ہونے والے باضابطہ مذاکرات  میں پاکستان کی جانب سے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی  کے کیسز میں ضبط اثاثوں کے انتظامات کا جائزہ لیا گیا

پاکستان نے کالعدم تنظیموں کےرقم اکٹھی کرنے اور اس کے استعمال سے روکنے پر بریفنگ دی۔مذاکرات کے پہلے سیشن میں اہم ترین موضوعات پر بحث کی وجہ سے پہلے سیشن کے وقت میں توسیع کردی گئی۔

ایف اے ٹی ایف کے دو روزہ مذاکرات کے اختتام پر ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف پاکستان کی جانب سے کئے گئے اقدامات پر مطمئن ہے۔

آج مذاکرات کا باضابطہ دور ختم ہونے کے بعد گیارہ ستمبر کو ایف اے ٹی ایف پاکستان سے متعلق اپنی رپورٹ تیار کرے گا۔ پاکستان کو مزید اقدامات کرنے ہیں یا نہیں ، اس بارے میں بھی ایف اے ٹی ایف حکام بدھ کو فیصلہ کریں گے۔

ذرائع کا کہناہے کہ ضرورت پڑنے پر پاکستانی وفد کو دوبارہ طلب کیا جاسکتا ہے۔ ایف اے ٹی ایف کی سولہ رکنی ٹیم نے امریکہ کی مس کرسٹین کی سربراہی میں پاکستانی وفد سے مذاکرات کئے۔

ٹیم میں بھارت کے پانچ ارکان بھی شامل تھے۔دیگر میں برطانیہ ،جرمنی, فرانس، چین اور جاپان کے ارکان موجود تھے۔ ایف اے ٹی ایف حکام بارہ ستمبر کو منگولیا اور تیرہ ستمبر کو کمبوڈیا سے مذاکرات کریں گے۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستان، ایف اے ٹی ایف کے درمیان پہلے دن کے مذاکرات ختم


متعلقہ خبریں