بلدیو کمار کے معاملے پر کے پی حکومت کا رد عمل

بلدیو کمار کے معاملے پر کے پی حکومت کا رد عمل

فائل فوٹو


پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بلدیو کمار کی بھارت میں سیاسی پناہ کی درخواست پر باضابطہ رد عمل میں کہا کہ وہ جہاں چاہیں رہ سکتے ہیں پاکستان تحریک انصاف کا ان کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔

صوبائی وزیراطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا کہ سردارسورن سنگھ کے قتل کے بعد بلدیو کمار کی بنیادی پارٹی رکنیت ختم کردی گئی تھی۔

شوکت یوسفزائی نے کہا کہ عدالت سابق رکن صوبائی اسمبلی کو رہا کرچکی ہے لیکن سردار سورن سنگھ کے گھروالوں کا الزام برقرار ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سابق پی ٹی آئی ایم پی اے کی بھارت میں پناہ کی درخواست

انہوں نے کہا کہ بلدیو کمار کا پاکستان میں اقلیتوں کو آزادی نہ ملنے کا بیان شرمناک اور حقائق کے برعکس ہے۔

خیال رہے کہ خیبرپختونخوا کے سابق رکن صوبائی اسمبلی بلدیو کمار نے بھارت میں سیاسی پناہ کی درخواست دی ہے۔

پی ٹی آئی کے سابق رکن صوبائی اسمبلی اہلخانہ سمیت بھارت کے شہر لدھیانہ میں رہائش پذیر ہیں۔

ایک سال قبل ہی پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے انہیں سورن سنگھ کے قتل کے مقدمے سے بری کیا تھا۔

بلدیو کمار پر الزام تھا کہ انھوں نے سیاسی رقابت کی بنیاد پر سردار سورن سنگھ کو اجرتی قاتلوں کے ذریعے قتل کرنے کی منصوبہ بندی کی اور انہیں قتل کرایا۔

سورن سنگھ کے قتل کا مقدمہ چھ افراد کیخلاف دائر کیا گیا تھا جو عدالت سے بری ہوچکے ہیں۔


متعلقہ خبریں