مولانا مذہب کارڈ کھیلنے سے پرہیز کریں، اسپیکر اسمبلی



اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان ذاتی انا کی خاطر مذہب کارڈ کھیلنے سے گریز کریں تو مناسب ہوگا۔

ہم نیوز کے پروگرام’ندیم ملک لائیو‘ میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا قومی اسمبلی میں سب مسلمان ہیں اور ختم نبوت کے قانون میں تبدیلی نہیں ہونے دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ کوئی سیاسی مسئلہ ہے تو مولانا ضرور سڑکوں پر نکلیں لیکن مذہبی کارڈ کھیلنے اور مدارس کے بچوں کو احتجاج میں شریک کرنے سے گریز کریں۔

چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں کیا ہوا تھا؟ اس سوال کےجواب میں ان کا کہنا تھا کہ صادق سنجرانی مقبول اور باوقار چیئرمین ہیں، تمام سینیٹرز نے اپنے ضمیر کی آواز پر ووٹ دیا ہے۔

پنجاب پولیس کے تشدد سے ہلاکتوں پر ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر پارلیمان کی تمام جماعتوں سے بات کی جائے گی اور ہم اصلاحات لانے کا بڑا پروگرام بنا رہے ہیں۔

اسد قیصر کا کہنا تھا کہ سانحہ ساہیوال پر بھی جلد رپورٹ طلب کرکے پتا چلائیں گے کہ معاملہ کی تفتیش کہاں تک پہنچی۔

اسد قیصر نے ایوان بالا سے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ کی وجہ سے قانون سازی میں روکاٹ آرہی ہے اور ہم ان کے ساتھ بات کریں گے کہ پارلیمنٹ کی عزت برقرار رکھنا اپوزیشن کی بھی ذمہ داری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں تاکہ ملک میں مؤثر قانون سازی کی جاسکے۔

اسپیکر اسمبلی نے کہا کہ اپوزیشن کی بڑی قیادت جیل میں ہے جس کے سبب اسمبلی کے معاملات میں بھی مشکلات آرہی ہیں۔

افغانسان میں قیام امن سے متعلق اسد قیصر کا کہنا تھا کہ امریکہ کے پاس اچھا موقع ہے کہ وہ یہاں سے نکل جائے، یہ جنگ جیتی نہیں جا سکتی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان افغان جنگ کے اثرات بھگت چکا ہے، افغانستان میں امن ہوگا تو دنیا میں امن ہوگا۔

مسئلہ کشمیر میں قومی اسمبلی کے کردار پر بات کرتے ہوئے اسپیکر اسد قیصر نے کہا کہ 5 اگست کے بعد ایران، ترکی، ملائیشیا اور دیگر ممالک کی پارلیمان سے رابطہ کیا تھا جہاں سے مثبت جواب ملا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے کی خاطر اسلامی ممالک میں وفود بھیج رہی ہے جن میں تمام پارٹیوں کے اراکین شامل ہوں گے۔

اسد قیصر نے کہا کہ اگر اقوام متحدہ اپنی قرارداد پر عمل نہیں کرتا تو یہ اپنی ساکھ خراب کرنے کے مترادف ہوگا۔


متعلقہ خبریں