امریکہ اپنے فیصلے پر پچھتائے گا، طالبان

کابل: جلال آباد چیک پوسٹ پر حملہ، 3 افراد ہلاک

فائل فوٹو


اسلام آباد: ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے بیان دیا ہے کہ امریکہ نے مذاکرات معطل کرکے غلطی کی اور وہ اپنے فیصلے پر پچھتائے گا۔

خبر رساں ادارے الجزیرہ کو دیے گئے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ افغانستان میں قیام امن کے لیے ان کے پاس جہاد اور مذاکرات کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔

انہوں نے افغانستان میں جہاد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر امریکہ مذاکرات کے لیے راضی نہیں تو وہ غیر ملکی فوجوں کے خلاف مسلحہ جنگ جاری رکھیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: طالبان کے ساتھ مذاکرات کا باب بند ہو چکا، ٹرمپ

دوسری جانب افغان صدر اشرف غنی نے ایک بار پھر طالبان سے جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ عوام کو نقصان سے بچایا جا سکے۔

خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان میں قیام امن کے لیے جاری مذاکراتی منسوخ کردیا تھا۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر امریکی صدر نے مذاکرات منسوخ ہونے کا سبب کابل میں ہونے والے حملوں کو قرار دیا تھا۔

امریکی صدر نے یہ اعلان اس وقت کیا جب چند گھنٹے بعد افغان طالبان اور امریکہ کے درمیان دوحہ میں ہونے والے مذاکرات کا 9واں دور شروع ہونے والا تھا۔

انہوں نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ مذاکرات کی معطلی کا فیصلہ طالبان کی جانب سے کابل حملے کے بعد کیا گیا جس میں ایک امریکی فوجی سمیت 12 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔


متعلقہ خبریں