مسئلہ کشمیر: پاکستان انسانی حقوق کونسل سے مشترکہ بیان لینے میں کامیاب

عالمی برادری حرکت میں آئے اور اسرائیلی جارحیت رکوائے، وزیر خارجہ

فائل فوٹو


واشنگٹن/اسلام آباد: مقبوضہ جموں و کشمیر کے معاملے پر پاکستان کی بڑی سفارتی کامیابی ملی ہے جس کے تحت انسانی حقوق کونسل نے بھارت سے پانچ مطالبات پورے کرنے کا کہا ہے۔

وزیرخارجہ شاہ محموقرشی نے بتایا کہ 58 ممالک نے کونسل کے اس بیان کی حمایت کی ہے۔

کونسل نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ کشمیریوں سے آزادی نہ چھینی جائے اور گرفتار رہنماؤں کو بھی رہا کیا جائے۔

بھارت عالمی میڈیا اورانسانی حقوق کی تنظیموں کو مقبوضہ علاقوں تک رسائی دے۔

کونسل نے اپنے تیسرے مطالبے میں بھارت کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں کمیونیکیشن بلیک آوَٹ ختم کرنے کا کہا ہر۔

مقبوضہ جموں و کشمیر سے کرفیو کا فوری خاتمہ اور اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمشنر کی سفارشات پر عمل بھی مطالبات میں شامل ہے۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ذرائع ابلاغ سے بات چیت  کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن ہمارے لئے اور کشمیریوں کے لئے بہت اہم اور منفرد دن ہے۔

انہوں نے بتایا کہ آج جو سب بڑی اور اہم کامیابی ہمیں ملی وہ یہ ہے کہ 58 ممالک نے پاکستان کی حمایت میں اپنا مشترکہ بیان جاری کیا۔

شاہ محمود نے بتایا کہ ان 58 ممالک میں مختلف خطوں سے تعلق رکھنے والے ممالک کی نمائندگی موجود ہے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ میں ہیومن رائٹس کمشنر میچل بشلٹ نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر سمجھوتا نہیں کیا جا سکتا۔

پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے میچل بشلٹ سے ملاقات کی جس میں مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔

میچل بشلٹ کے مطابق بھارت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بحالی اور کرفیو فوری اٹھایا جائے۔

شاہ محمود قریشی نےاس مطالبے پر ہیومن رائٹس کمشنر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے کشمیریوں کی حوصلہ افزائی ہوگی۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ مسلسل کرفیو کے سبب ادویات، خوراک تک میسر نہیں اور اس صورتحال کے باعث اسپتال قبرستانوں میں تبدیل ہو رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی یکطرفہ اقدامات بین الاقوامی قوانین کے منافی اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی بھی صریحاًخلاف ورزی ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت نے کشمیر میں ظلم و بربریت کا بازار گرم کر رکھا ہے اور پاکستان نے وہاں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں سامنے لانے کی ہر ممکن کوشش کی ہے۔


متعلقہ خبریں