’کالا کوٹ پہن کر ایوان چلانا بہت عزت کی بات ہے‘

’ملک مسائل کا شکار ہے اس لیے وزیراعظم ایوان میں نہیں آپاتے‘


ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے کہا کہ جب پتہ چلا کہ وزیراعظم عمران خان نے ڈپٹی اسپیکر کے عہدے کے لیے میرا انتخاب کیا ہے توبہت خوشی ہوئی کہ میرے لیڈر کو مجھ پر اعتماد ہے۔ کالا کوٹ پہن کر ایوان کو چلانا بہت عزت کی بات ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام ’صبح سے آگے‘ میں میزبان اویس منگل والا اور شفاء یوسفزئی سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی پورے پاکستان کا سب سے بڑا قانون ساز ادارہ ہے لیکن اسمبلی کا ماحول بالکل اسکول کی کلاس جیسا ہوتا ہے۔ بڑے عہدوں پر فائز لوگ اکثر اجلاس کے دوران بچوں والی حرکتیں کر رہے ہوتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ بعض اوقات کوئی ایسا عنوان زیر بحث آجا تا ہے جو ایوان کے ایجنڈے میں شامل نہیں ہوتا اور ارکان اسمبلی کے درمیان تکرار کی وجہ بنتا ہے۔ کرسی پر بیٹھے ہوئے بندے پر بھاری ذمہ داری ہوتی ہے۔

قاسم سوری کا کہنا تھا کہ سیاست میں آنے کے بعد انسان پڑھائی سے دور ہو جاتا ہے لیکن میں اصولوں کو پڑھ کر ان کے مطابق ایوان چلانے کی کوشش کرتا ہوں۔ بجٹ کا اجلاس سب سے زیادہ مشکل ہوتا ہے لیکن ہم نے اسے اچھے طریقے سے سرانجام دیا۔

انہوں نے بتایا کہ مجھے ایوان کا اجلاس انگریزی زبان میں چلانے کا کہا گیا لیکن میں نے اپنی قومی زبان کو ترجیح دی تاکہ اجلاس زیادہ لوگ سن اور سمجھ سکیں۔

عمران خان کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے ایوان میں آنے کا کہا تھا لیکن اس پر پیش رفت نہیں ہو سکی کیونکہ ملک مسلسل مسائل کا شکار ہے۔ ہم اس حوالے سے کام کر رہے ہیں کیونکہ وزیراعظم خود ایوان میں آکرمسائل سن کر ان کا جواب دینا چاہتے ہیں۔

جنوبی ایشیا اسپیکر کانفرنس  کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ میں نے اپنی تقریر میں مسئلہ کشمیر کا ذکر کیا کیونکہ یہ ایک بہت بڑا مسئلہ ہے، ہمارے کشمیری بھائی بہت تکلیف میں ہیں۔ تقریرکے دوران بہت شور شرابہ کیا گیا لیکن میں نے اپنی تقریر مکمل کی اور بھارتی مظالم کو بے نقاب کیا۔

اپنی نجی زندگی کے حوالے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ کام کی وجہ سے میرا شہر بدل گیا اور مصروفیات بڑھ گئیں۔ اپنی فیملی کو بہت کم وقت دیتا ہوں، اپنا شہر، وہاں کے لوگ اور چیزیں اکثر بہت یاد آتی ہیں۔


متعلقہ خبریں