سانحہ ساہیوال: مقتولین کے ورثاء کا پولیس اہلکاروں کو شناخت کرنے سے انکار


لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سانحہ ساہیوال کی سماعت کے دوران مقتولین کے ورثاء نے مقدمے میں نامزد پولیس اہلکاروں کو پہنچاننے سے انکار کردیا۔

ہم نیوز کے مطابق مقتول خلیل کے بھائی کا مؤقف ہے کہ وہ موقع پر موجود نہیں تھے اس لیے نہیں بتاسکتے کہ کون سے اہلکار سانحے میں ملوث تھے۔

مقتول کے بیٹے عمیر کا کہنا ہے کہ ہمیں نہیں معلوم کہ ہمارے والدین پر کن پولیس اہلکاروں نے گولیاں چلائیں۔

مقدمے میں صفدر حسین، سیف اللہ سمیت 12 گواہان کے بیانات قلم بند ہوچکے ہیں جبکہ واقعے میں ملوث تمام پولیس اہلکاروں کو عدالت میں پیش کردیا گیا ہے۔

مقتول ذیشان کے بھائی احتشام کا بیان بھی ریکارڈ کیا جارہا ہے۔

یاد رہے کہ پنجاب پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی نے 19 جنوری کو ساہیوال ٹول پلازہ کے قریب ایک گاڑی پر فائرنگ کی تھی جس میں چار افراد جاں بحق اور تین بچے زخمی ہوگئے تھے۔

کار کے ڈارئیور ذیشان کے متعلق سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ اس کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا۔

سانحے پر ملک بھر میں غم و غصے کا اظہار کیا گیا جس کے بعد حکومتی مشینری حرکت میں آئی۔ وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے آپریشن کو 100 فیصد درست قرار دیا تھا  لیکن ساتھ ہی محکمہ انسداد دہشت گردی کے سربراہ کو معطل کرنے کا بھی اعلان کیا۔


متعلقہ خبریں