لاہور ہائی کورٹ کا الیکشن کمیشن، ریٹرننگ افسر اور دیگر کو نوٹس

مریم نواز، حمزہ شہباز کے درخواستوں پر سماعت کرنے والے بینچ تحلیل

فائل فوٹو


لاہور: پنجاب کی عدالت عالیہ نے کاغذات نامزدگی میں دوہری شہریت اوراثاثے چھپانے والے سینٹرزکے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف درخواست پر الیکشن کمیشن، ریٹرننگ افسراوردیگر فریقین سے جواب طلب کرلیا۔

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے جمعہ کو کیس کی سماعت کی۔

درخواست گزارجوڈیشل ایکٹوازم پینل کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت کاغذات نامزدگی کے فارم اے اور بی میں سیاستدانوں کو اثاثے چھپانے کی اجازت دی گئی ہے۔

درخواست کے مطابق الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بعد سیاستدان کو قرضے، فوجداری مقدمات، دہری شہریت چھپانے کی اجازت دے دی گئی جو آئین کے آرٹیکل 62 اور  63 سے متصادم ہے۔

عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ کاغذات نامزدگی میں حقائق اوراثاثہ جات چھپانے والے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کو کالعدم قرار دیا جائے، جس پرعدالت نے الیکشن کمیشن، ریٹرننگ افسر اور دیگر فریقین سے جواب طلب کرلیا۔


متعلقہ خبریں