وزیراعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کے اجلاس میں اہم فیصلے

پنجاب کابینہ میں ردوبدل کا امکان

لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کے 17ویں  اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے ہیں۔ 

سرکاری اعلامیے کے مطابق اجلاس میں رواں مالی سال برائے 2019-20 کیلئے شیخ زید میڈیکل کمپلیکس لاہور کیلئے گرانٹ ان ایڈ مختص کرنے اور اجراء کی مشروط منظوری بھی دے دی گئی ۔ شیخ زید میڈیکل کمپلیکس لاہور کو 3.034 ملین روپے جاری کئے جائیں گے۔

پبلک سیکٹر انٹرپرائزز حکومت پنجاب کے مالی سال 2018-19 کے آڈٹ اور پبلک سیکٹر کمپنیز حکومت پنجاب والیم 3 مالی سال 2017-18 کے حوالے سے آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹس کی منظوری بھی دیدی گئی  ۔

چولستان یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز بہاولپور کے وائس چانسلر کے تقرر کی منظوری بھی دی گئی ہے۔ کمیٹی یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز لاہور کے وائس چانسلر کی تقرری کیلئے بھی سفارشات پیش کرے گی۔

پنجاب میونسپل سروسز پروگرام کی منظوری بھی دی گئی ہے ۔ پنجاب میں 194 شہری اور 3316 دیہی لوکل گورنمنٹ اداروں کے فنڈز کے استعمال کیلئے حکمت عملی کی منظوری بھی صوبائی کابینہ نے دے دی ہے۔

اسٹریٹ لائٹس، نکاسی و فراہمی آب سکیموں کی بحالی، سالڈ ویسٹ مشینری کی فراہمی اور دیگر سہولتیں عوام کو ان کی دہلیز پر فراہم کی جائیں گی۔کابینہ نے پنجاب میونسپل سروسز پروگرام کے پہلے مرحلے کی منظوری دے دی ہے۔

کابینہ کے فیصلے کے مطابق پروگرام پر عملدرآمد کیلئے ضلع کی سطح پر کمیٹیاں بنائی جائیں گی۔پہلا مرحلہ رواں مالی سال جون 2020 تک مکمل کیا جائے گا۔وصول شدہ ٹال ٹیکس اسی علاقے کی سڑکوں کی تعمیر و مرمت پر ہی خرچ ہوگا۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے  سیلاب اور دریاؤں کے کٹاؤ کے باعث پنجاب کے بعض دیہات میں نقصانات کا تخمینہ لگانے کی ہدایت بھی کردی ہے۔

لیٹرز آف ایڈمنسٹریشن اینڈسکسیشن سرٹیفکیٹس ایکٹ 2019 کی منظوری بھی کابینہ کی طرف سے دی گئی ہے۔ اس ایکٹ کی منظوری سے وراثتی سرٹیفکیٹس نادرا سے جاری ہوں گے۔نادرا میں اسپیشل سکسیشن فسیلیٹیشن یونٹ بھی قائم ہوں گے۔

کابینہ نے صوبائی سطح پر لا ء ریفارمز متعارف کرانے اورپنجاب سوشل پروٹیکیشن اتھارٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل نو کی منظوری بھی دے دی ہے۔

پنجاب کے مختلف علاقوں میں منہ کھر کنٹرول پروگرام اور مویشیوں کی بیماریوں کے علاج کیلئے یونی لیٹر ٹرسٹ فنڈ پروگرام کے تحت معاہدے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

”احساس“ پروگرام کے تحت پنجاب اور وفاق کے درمیان اشتراک کار بڑھانے کا فیصلہ کیا گیاہے۔

سردار عثمان بزدار نے کہا کہ یہ پروگرام معاشرے کے پسے ہوئے طبقے کو اوپر اٹھانے کیلئے تحریک انصاف کا فلیگ شپ پروگرام ہے۔

پنجاب کابینہ کے اجلاس میں قائداعظمؒ کے یوم وفات کے حوالے سے خراج عقیدت بھی پیش کیا گیا۔

وزیراعلی پنجاب نے کہا کہ قائداعظمؒ جیسا عظیم لیڈر صدیوں بعد پیدا ہوتا ہے۔ قائداعظمؒ نے قیام پاکستان کی جدوجہد میں اپنی صحت کی بھی پرواہ نہ کی۔

انہوں نے کہاکہ بھارت میں آج بھی مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک روا رکھا جاتا ہے۔70 سال گزرنے کے بعد بھی ہندوؤں کے انتہاپسند رویوں نے علیحدہ وطن کیلئے قائداعظمؒ کے نظریات کو درست ثابت کیا۔

اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سرکار کی طرف سے مسلسل آٹھ ہفتے سے جاری کرفیو اور لاک ڈاؤن کی مذمت کی گئی ۔ پنجاب کابینہ  نےکشمیری عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار بھی کیا ۔

وزیراعلی پنجاب نے کہا کہ مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں بدل دیا ہے۔بھارت کی نام نہاد جمہوریت کا پردہ فاش ہو چکا ہے۔پنجاب اور پاکستان کے عوام کشمیری عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مودی موجودہ دور کا یزید بن چکا ہے۔مقبوضہ کشمیر میں یزیدیت انتہا کو پہنچ چکی ہے۔ظالم اور ظلم کے دن تھوڑے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی المیہ سے بچنے کیلئے دنیا کو ظالم کا ہاتھ روکنا ہوگا۔

اجلاس میں پنجاب کابینہ کے 16 ویں اجلاس کے فیصلوں کی توثیق  بھی کی گئی ۔

کابینہ کے اجلاس میں عاشورہ محرم الحرام کے دوران عزاداروں کی سکیورٹی اورامن عامہ کیلئے انتظامات پرکابینہ کمیٹی برائے امن و امان کی کارکردگی کی تعریف کی گئی اورچیف سیکرٹری،انسپکٹر جنرل پولیس اور ان کی پوری ٹیم اور متعلقہ اداروں کی کارکردگی کو سراہا گیا۔۔

وزیراعلی پنجاب نے کہا کہ محرم الحرام خصوصاً یوم عاشور پرپنجاب میں امن وامان کی صورتحال کنٹرول میں رہی۔ متعلقہ اداروں، پولیس او رانتظامیہ نے مربوط اندازمیں کام کرتے ہوئے پر امن فضا کو یقینی بنایا۔

انہوں نے کہا کہ محکموں اوراداروں نے جس طرح ایک ٹیم ورک کے طور پر کام کیا وہ قابل تحسین ہے۔

اجلاس میں کابینہ سٹینڈنگ کمیٹی برائے فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ کے 12 ویں اور 13 ویں اجلاس کے فیصلو ں کی بھی توثیق کی گئی ۔

وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر، صوبائی وزراء، مشیران، معاونین خصوصی، چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس اور متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔

وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر صوبائی کابینہ کو  ”احساس“ پروگرام پر بریفنگ دی ۔ اجلاس میں کابینہ سب کمیٹی برائے فلڈ کا نام بدل کر کابینہ سب کمیٹی برائے ڈیزاسٹر مینجمنٹ رکھنے کی منظوری دی گئی ۔صوبائی وزیر ڈیزاسٹر مینجمنٹ میاں خالد محمود کنوینر ہوں گے۔

صوبائی کابینہ نے غیر فعال پبلک سیکٹر کمپنی لاہور واٹر اینڈ سینی ٹیشن کمپنی کوبھی بند کرنے کا فیصلہ کیاہے۔ کابینہ نے کمپنی بند کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

وزیراعلیٰ  سردار عثمان احمد خان بزدار نے پنجاب میں پبلک سیکٹر کی دیگر کمپنیوں کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کے بارے میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔

سردار عثمان بزدار نے کہا کہ سرکاری کمپنیوں کے بارے میں رپورٹ آنے پر فیصلہ کیا جائے گا۔سردار عثمان بزدار نے مشیر ڈاکٹر سلمان شاہ کو کمپنیوں کے بارے میں جلد حتمی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: پنجاب کابینہ:گریٹر تھل کینال منصوبہ اور 100اسکول قائم کرنے کی منظوری


متعلقہ خبریں