وزیراعظم سے جعلی انسٹی ٹیوٹ کا افتتاح کروانے کی تحقیقات کا مطالبہ


اسلام آباد: گزشتہ پانچ برسوں کے دوران پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے مجموعی واقعات کی تعداد 1 لاکھ 29 ہزار 534 رہی۔

اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ پانچ برسوں میں صوبہ پنجاب میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ایک لاکھ 9 ہزار 31 کیس رپورٹ ہوئے۔ جب کے سندھ میں دس ہزار 976 کیسز سامنے آئے۔ خیبر پختونخوا میں چار ہزار 607 اور بلوچستان میں تین ہزار 760 کیسز کا اندارج کیا گیا۔

وفاقی دارالحکومت میں پانچ برسوں کے دوران انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ایک ہزار 169 کیسز رپورٹ ہوئے۔

دریں اثناء جمعہ کو قومی اسمبلی کی انسانی حقوق کمیٹی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سے انسانی حقوق سے متعلق کاغذی انسٹی ٹیوٹ کا افتتاح کروایا گیا۔ تین لاکھ روپے کی تختی بنوا لی گئی جب کہ حقیقت میں ایسے کسی ادارے کا وجود ہی نہیں ہے۔

جماعت اسلامی کی رکن قومی اسمبلی عائشہ سید کا کہنا تھا کہ وزارت قانون و انصاف کے اس اقدام کے متعلق تحقیق کی جانی چاہئے۔

2015 میں بھی پاکستان کے انسانی حقوق کمیشن نے اپنی سالانہ رپورٹ میں بتایا تھا کہ ملک بھر میں انساںی حقوق کی خلاف ورزیوں میں اضافہ ہورہا ہے۔

2014 کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پاکستان میں شدت پسندی بڑھتی جارہی ہے۔ جس کو روکنا ضروری ہے کیونکہ دن بدن اس میں اضافہ خطرناک ہے۔

سالانہ رپورٹ میں شہریوں کے حقوق اور پناہ گزینوں کی صورت حال، تعلیم، صحت اورصاف ماحول کی فراہمی، امن و امان کی صورت حال، خواتین، بچوں، قیدیوں کے حقوق، مذہبی، سیاسی اورآزادی اظہار رائے سے متعلق تفصیلی جائزہ پیش کیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں