لیگی رہنما کی انسان دشمنی: دو اینٹوں کی قیمت، سات سالہ بچے پر تین گھنٹے تشدد

لیگی رہنما کی انسان دشمنی: دو اینٹوں کی قیمت سات سالہ بچے پر تین گھنٹے تشدد

فیروزوالہ: معصوم و کمسن بچے کا روایتی کھیل کھیلنا اس وقت سوہان روح بن گیا جب پاکستان مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے مقامی رہنما اور سابق کونسلر نے اثر و رسوخ کی بنا پر اسے انسانیت سوز بہیمانہ سزا دی۔ پنجاب پولیس نے حسب روایت شکایت ملنے کے باوجود تاحال کسی بھی قسم کی کارروائی نہیں کی ہے۔

صلاح الدین کے بعد عامر مسیح پر بھی پولیس تشدد کی تصدیق

ہم نیوز کے مطابق نظام پورہ کا رہائشی سات سالہ معصوم طلحہ اینٹوں سے گھر بنانے کا روایتی کھیل کھیلنے کے لیے علاقے کے سابق کونسلر کی حویلی سے دو اینیٹیں اٹھا لایا تھا۔ پی ایم ایل (ن) سے تعلق رکھنے والے مقامی رہنما  عباس جٹ کو جب یہ علم ہوا تو اس نے کمسن بچے کو چورقرار دے کرپہلے حویلی میں مرغا بنا کر ڈنڈوں سے مارنا شروع کردیا لیکن جب اس کا غصہ ٹھنڈا نہ ہوا تو اس کے بعد کمرے میں بند کرکے تین گھنٹے تک ڈنڈے برساتا رہا اور اس عرصے میں دیگر طریقوں سے بھی تشدد کرتے ہوئے بچے کے اہل خانہ کو مغظلات بکتا رہا۔

متاثرہ بچے کے اہل خانہ کو جب اس ظلم کی اطلاع ملی تو انہوں نے تھانہ فیکٹری ایریا فیروزوالہ میں سابق کونسلر کے خلاف باقاعدہ درخواست دی لیکن تاحال اس ضمن میں کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔

معصوم طلحہ کے والد زبیر نے ہم نیوز کو بتایا ہے کہ فیروز والہ پولیس بااثر کونسلر کے خلاف کارروائی سے گریزاں ہے اور اس ضمن میں انہیں  کچھ نہیں بتارہی ہے۔ انہوں نے اپنے بچے کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرتے ہوئے انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔

کراچی: کم عمر مبینہ ڈاکو شہریوں کے تشدد سے ہلاک

کراچی میں بھی گزشتہ دنوں ایک کمسن بچے کو اہل علاقہ نے پکڑ کر اس پر اتنا تشدد کیا تھا کہ وہ جان کی بازی ہار گیا تھا جب کہ پولیس کی جانب سے تو تسلسل کے ساتھ زیر تفتیش ملزمان پر بھیانک تشدد کرنے کے واقعات رپورٹ ہورہے ہیں۔

پاکستان، ہندوستان اور بنگلہ دیش سمیت ارد گرد کے ممالک میں مقیم بچے اور بچیاں اینٹوں سے گھر اور ریت کے گھروندے بنانے کا روایتی کھیل بچپن سے کھیلتے ہیں لیکن جس طرح ایک مسلم لیگی مقامی رہنما نے اندھی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے کمسن بچے پر بہیمانہ تشدد کیا ہے وہ اس بات کی علامت ہے کہ شاید اب آئندہ بچے اپنا روایتی کھیل کھیلنے سے بھی گریز کریں گے۔

ماہرین نفسیات کے نزدیک ایسے معصوم بچے جنہیں بچپن میں کسی بھی طرح کے تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو ان سے نہ صرف ان کا بچپن چھن جاتا ہے بلکہ ان کی شخصیت بھی بری طرح مسخ ہوجاتی ہے جس کے منفی اثرات نہایت بھیانک انداز میں ان پر آئندہ زندگی میں مرتب ہوتے ہیں۔


متعلقہ خبریں