حکومت کا چیف الیکشن کمشنر کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ

حکومت کا چیف الیکشن کمشنر کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد: حکومت نے چیف الیکشن کمشنر سردار رضا کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق گزشتہ روز اہم اجلاس کے دوران چیف الیکشن کمشنر کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کیلیے قانونی مشاورت کی گئی۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومتی ریفرنس میں سردار رضا کو عہدے سے ہٹانے کی استدعا کی جائے گی۔

واضح رہے چیف الیکشن کمشنرنے حکومت کی جانب سے مقرر کئے گئے نئے الیکشن کمیشن اراکین سے حلف لینے سے انکار کر دیا تھا۔

انہوں نےمؤقف اپنایا تھا کہ نئے ممبران کی تقرری آئین کی خلاف ورزی ہے، جو آئین کی شق 213 اور 214 کے مطابق نہیں ہوئی۔

بعد ازاں  الیکشن کمیشن کے نئے دو ارکان کی تعیناتی کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔

اس ضمن میں دائر کی گئی درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ وفاقی حکومت کی جانب سے الیکشن کمیشن ارکان کی تعیناتی کے نوٹیفیکیشن کو کالعدم قرار دیتے ہوئے اس پرعمل درآمد روکنے کا حکم دیا جائے۔

درخواست گزار نے مؤقف اپنایا ہے کہ الیکشن کمیشن کے دونوں ارکان کی تعیناتی آئین و قانون سے متصادم ہے۔

اس سے قبل  الیکشن کمیشن کے دو ممبران کی تعیناتی کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔

اس ضمن میں دائر درخواست میں وفاقی حکومت اور سیکرٹری الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست گزار نے مؤقف اپنایا ہے کہ 22 اگست کو الیکشن کمیشن کے دو ممبران کی تعیناتی کی گئی ہے، جس میں قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔

انہوں نے عدالت سے استدعا کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کے ممبران کی تعیناتی میں بلوچستان اور سندھ کا کوٹہ مدنظر نہیں رکھا گیا لہذا

ممبران کی تعیناتی کا جاری شدہ نوٹیفیکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔

 

 


متعلقہ خبریں