ایل این جی کیس: شاہد خاقان، مفتاح اسماعیل کے ریمانڈ میں توسیع

ایل این جی کیس: شاہد خاقان اور مفتاح اسماعیل کیخلاف ریفرنس دائر

فائل فوٹو


اسلام آباد: ایل این جی کیس میں احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور سابق ایم ڈی پی ایس او عمران الحق کے جسمانی ریمانڈ میں 26 ستمبر تک توسیع کردی۔

سماعت کے دوران شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کل جو چیف جسٹس نے کہا بات ساری وہی ہے، یہ سارے سیاسی کیس ہیں، بات وہی ہے جو میں نے پہلے دن کر دی تھی۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ مجھے خدشہ ہے یہ مجھ پر جعلی کیس بنا دیں گے، ان کو بے شک ایک ہی بار نوے دن کا ریمانڈ دیں۔

قومی احتساب بیورو (نیب) کے تفتیشی افسر کا مؤقف تھا کہ ہم نے کیس میں مزید تحقیقات کرنی ہے۔

اس پر شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ نیب کو کوئی علم ہے نہ ہی کوئی کیس ہے، چاہتا ہوں کہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے۔

دوسری جانب نیب نے مفتاح اسماعیل کا بھی مزید ریمانڈ طلب کرلیا اور مؤقف اختیار کیا کہ کراچی سے حاصل ریکاڑد کی روشنی میں تفتیش کرنی ہے۔

تفتیشی افسر ملک زبیر نے کہا کہ کراچی سے لائے ریکاڑد اور شواہد کی روشنی میں مزید تفتیش کرنا چاہتے ہیں۔

سماعت کے دوران مفتاح اسماعیل کے وکیل حیدر وحید نے ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ جو الزامات لگائے جاتے ہیں ان سے سابق وزیر خزانہ کا تعلق نہیں۔

حیدر وحید نے الزام عائد کیا کہ مفتاح اسماعیل کو 23 گھنٹے تنہائی میں رکھا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کم از کم دوپہر کے کھانے کے وقت مفتاح اسماعیل کو شاہد خاقان عباسی سے ملنے کی اجازت دی جائے۔

انہوں نے بتایا کہ عدالتی حکم کے باوجود مریم اونگزیب اور مصدق ملک کو بھی ملنے نہیں دیا گیا۔

عدالت نے تینوں ملزمان کے ریمانڈ میں 26 ستمبر تک توسیع کردی۔


متعلقہ خبریں