ملک اور حکومت کا ساتھ ساتھ چلنا ممکن نہیں، قمر زمان

فائل فوٹو


لاہور: پاکستان پیپلزپارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے اب اعلیٰ عدلیہ کو احتیاط کے دامن سے باہر آنا ہوگا کیوں کہ اس حکومت اور ملک کا ساتھ ساتھ چلنا ممکن نہیں رہا۔

لاہور میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ کے لوگ محتاط زبان استعمال کرتے ہیں لیکن اب آئین و قانون کی بالادستی کے لیے انہیں آگے آنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم روز اول سے کہہ رہے ہیں کہ حکومت کو سیاسی بحران پیدا کرکے لایا گیا اور اب ملک میں قانون کی حکمرانی نہیں یہ لوگ خوف کی فضا قائم کرکے حکومت چلانا چاہتے ہیں۔

جب سے حکومت آئی ہے آئینی بحران پیدا ہوچکا اور فسطائی انداز میں حکومت چلائی جا رہی ہے۔ پاکستان کے احتسابی نظام کو شفاف ہونا چاہیے اور حکومت کو جمہوری طورسے چلایا جانا چاہیے۔

کل وزیرقانون نے کہا وفاق کو کراچی کا کنٹرول سنبھالنا چاہیے، فروغ نسیم نے بعد میں اپنے بیان کو واپس لیا اور کہا کہ انہوں نے اپنی رائے دی ہے۔

پیپلزپارٹی رہنما کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت سندھ میں ایگزیکٹو اختیارات استعمال کرنے جا رہی ہے۔ آرٹیکل 149 کے مطابق وفاق اگر امن و امان اور مالی طور پر کوئی مشورہ دینا چاہتا ہے تو دے سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت فنڈز کو گورنر کے ذریعے استعمال کر رہی ہے اور ایسی ہی حرکات سے ہم پہلے بھی نقصان اٹھا رہے ہیں۔

قمرالزمان کائرہ نے کہا کہ کراچی میں صرف پانی اور صفائی کا مسئلہ ہے لیکن موجودہ حکومت وہاں انارکی پیدا کرنا چاہتی ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سندھ میں فاروڈ بلاک کا تاثر دیا جا رہا ہے اور یوں لگتا ہے کہ پی ٹی آئی قابض ہونے کی پالیسی پرگامزن ہے۔


متعلقہ خبریں