آرٹیکل 149 کا نفاذ کراچی کو سندھ سے الگ کر دے گا، محمد زبیر

جدوجہد کا آغاز ہو چکا اب یہ حکومت جلد گرے گی، محمد زبیر

فوٹو: فائل


کراچی: سابق گورنر سندھ اور مسلم لیگ ن کے رہنما محمد زبیر نے کہا ہے کہ کراچی میں آرٹیکل 149 کا نفاذ کراچی کو سندھ سے الگ کر دے گا اس لیے یہ ہمیں اور سندھ کی عوام کو منظور نہیں ہے۔

محمد زبیر نے کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بلدیہ ٹاؤن اور سرجانی ٹاؤن میں کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں لیکن ہم مسائل کے حل کے لیے ہر حد تک جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے اعلان کردہ کراچی پیکج کے بارے میں کسی کو کچھ معلوم نہیں ہے جبکہ گزشتہ روز آرٹیکل 149 کا ایک الگ شوشہ چھوڑا گیا۔

محمد زبیر نے کراچی کے ترقیاتی کاموں کے حوالے سے کہا کہ ہم نے کراچی میں بڑے ترقیاتی منصوبے شروع کیے اور ہم نے کراچی میں دو ایل این جی ٹرمینلز لگائے، ہمارے زمانے میں ہی کراچی کے پراجیکٹ شروع ہوئے اور ہمارے زمانے میں ہی ختم ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کو کراچی کے حال پر چھوڑ دیا جائے۔ وفاقی وزیر علی زیدی کی کمیٹی نے کراچی میں تباہی مچائی۔ جس طرح انہوں نے کچرے کو مینج کیا پانچویں صدی میں بھی ایسا نہیں ہوا ہو گا۔

لیگی رہنما نے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سب سے زیادہ خطرناک بات سندھ کی تقسیم ہے اور یہ وہ حملہ ہے جو کراچی کو سندھ سے تقسیم کر دے گا۔

یہ بھی پڑھیں کراچی کو الگ انتظامی یونٹ بنانے کی تجویز تیار

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی کراچی آمد پر سوال ہونا چاہیے تھا کہ آپ کے پرانے وعدوں کا کیا ہوا۔ صرف کچرا اٹھانے کے لیے آرٹیکل 149 کا نفاذ کرنا چاہتے ہیں۔ وہ ہر دفعہ آتے ہیں اور نیا وعدہ کر کے چلے جاتے ہیں۔

سابق گورنر سندھ نے کہا کہ کراچی کے لیے جو فنڈز مختص کیے گئے ہیں اس میں سے ایک روپیہ بھی کراچی پر خرچ نہیں کیا گیا۔


متعلقہ خبریں