’ نئے پاکستان کے ساتھ ، نیا سندھ،نیا کراچی اور نیا لاڑکانہ بھی بنے گا‘


کراچی: سندھ میں آرٹیکل ایک سو انچاس کے نفاذ کی تجویز پر مخالفت کا طوفان اٹھا تو کراچی اسٹریٹجک کمیٹی میں شامل تحریک انصاف کے ارکان نے اس تجویز سے دوری اختیار کرلی۔

کراچی اسٹریٹجک کمیٹی میں شامل تحریک انصاف کے ارکان نے کہاہے کہ یہ محض وزیر قانون کی ذاتی رائے ہے۔ابھی کچھ طے نہیں ہوا۔سندھ کی تقسیم کے حق میں نہیں ہیں، پیپلز پارٹی نے معاملے پر بلاوجہ شور مچا رکھا ہے۔

سندھ اسمبلی کے باہر  پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ نے کہا کہ آرٹیکل ایک سو انچاس کا ڈھنڈورا پیٹا جارہا ہے۔ یہ محض وزیر قانون کی ذاتی رائے ہے۔ حتمی طور کچھ پر طے نہیں ہوا ، تحریک انصاف سندھ کی تقسیم کے حق نہیں ہے۔

سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ سندھ کے حکمران نان ایشوز کی دھول میں مسائل کو چھپاتے ہیں۔ جب فیصلہ ہوجائےتب بات کی جائے۔وہ فروغ نسیم کے نہیں بلکہ سندھ حکومت سے استعفی مانگنے کے حق میں ہیں۔

تحریک انصاف کے ارکان کا کہنا تھا کہ بارہ سال میں کونسی 149 لگی ہوئی تھی۔ حکمرانوں نے صوبے کی بہتری کے لئے کیا کیا؟ نئے پاکستان کے ساتھ ، نیا سندھ،نیا کراچی اور نیا لاڑکانہ بھی بنے گا۔

ادھر ایم کیوایم پاکستان نے آرٹیکل ایک سو انچاس سے متعلق وفاقی وزیر فروغ نسیم کے بیان کی حمایت کردی ہے۔

ایم کیو ایم رہنما کنور نوید جمیل نے کہاہے کہ ہر قانونی و آئینی اقدام کی حمایت کریں گے۔ میئر کراچی کا کہنا ہے کہ اس کا یہ مطلب نہیں کہ ریاست کے اندرریاست بنادی جائے۔

آرٹیکل 149 کی شق 4 کے استعمال کی تجویز پر شور مچاتو ایم کیوایم پاکستان وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کے بیان کی حمایت میں سامنے آگئی۔

سندھ اسمبلی میں ایم کیوایم کے پارلیمانی لیڈر کنور نوید جمیل کا کہنا ہے کہ کراچی پہلے بھی وفاق کا حصہ تھا۔ہر قانونی و آئینی اقدام کی حمایت کریں گے۔

میئر کراچی وسیم اختر کہتے ہیں کہ آرٹیکل 149آئین کا حصہ ہے۔اس کا یہ مطلب نہیں کہ ریاست کے اندرریاست بنادی جائے۔میئر کراچی نے پھر شکوہ کیا کہ کے ایم سی کے پاس وسائل نہیں کہ وہ کچھ کرسکے۔ جو بھی شہر کے لئے کام کرے گا،اس کی حمایت کروں گا۔

یہ بھی پڑھیے: سندھ کیا کسی بھی صوبے کے خلاف سازش برداشت نہیں کریں گے ،بلاول بھٹو


متعلقہ خبریں