پولیس کے زیرحراست ملزمان کی ہلاکت اور تشدد کے پے در پے واقعات


ملک میں پولیس کے زیرحراست ملزمان کی ہلاکت اور تشدد کے پے در پے واقعات اوراعلیٰ حکام کے نوٹسزکے باوجود پولیس  کی زیرحراست ملزمان پر تشدد کے واقعات رُکنے کا نام نہیں لے رہے۔

خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاورمیں ایک خاندان نے الزام لگایا ہے کہ کوہاٹ پولیس نے 25 سالہ عاصم کو تھانے میں گولی مار کر قتل کیا ہے اور اسے خود کشی کا رنگ دے دیا ہے۔

پنجاب کے ضلع لیہ میں نوجوان پر پولیس کے مبینہ تشدد کا ایک اور واقعہ سامنے آ گیا ہے، پولیس کی زیرحراست بھٹہ مزدور بے ہوشی کی حالت میں اسپتال پہنچ گیا۔

صغیرنامی نوجوان  کے لواحقین نے الزام عائد کیا کہ پولیس نے مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا جس سے اس کی حالت بگڑ گئی۔

ادھروسطی  پنجاب  کے ضلع حافظ آباد میں شہری پر مبینہ تشدد کرنے والے اے ایس آئی اور کانسٹیبل کے خلاف مقدمہ درج کر کے حوالات میں بند کر دیا گیا ہے۔

لیہ کے علاقے میں دیوان موڑ چیک پوسٹ پرمامور اہلکاروں نے بھٹہ مزدور صغیر کو پکڑا،صغیرکے لواحقین نے الزام عائد کیا کہ صغیر نے بااثرشخصیت کے بیٹے عرفان کو خواتین کو چھیڑنے سے منع کیا، پولیس نے اُلٹا صغیر کو پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔

نوجوان کے لواحقین کا کہنا ہے کہ بے ہوشی کی حالت میں اسپتال پہنچایا ،لواحقین کے مطابق صغیر کے جسم پر تشدد کے واضح نشانات موجود ہیں۔

اے ایس آئی جاوید کا کہنا ہے کہ صغیر اور اس کے بھائی نے پولیس وین سے چھلانگ لگائی۔۔صغیر زخمی جبکہ مرتضیٰ فرارہوگیا۔ ضلعی پولیس آفیسر عثمان اعجاز باجوہ نے واقعے کا نوٹس لے کر خود انکوائری شروع کردی ہے۔

ایک اور واقعہ میں ڈی پی او حافظ آباد ساجد کیانی نے تھانہ سکھیکی منڈی میں شہری پر مبینہ تشدد کا نوٹس لیتے ہوئے  اے ایس آئی اور پولیس کانسٹیبل کے خلاف مقدمہ درج کر کے دونوں کو حوالات میں بند کر دیا ہے۔

تھانہ سکھیکی منڈی میں نور نامی شخص کو مقدمہ درج کیے بغیر ہی بند کر رکھا گیا تھا۔ ڈی پی او نے ایس ایچ او شاہد حسین گوندل کو بھی معطل کر دیا ہے۔

ادھر پشاور پریس کلب میں  ایک متاثرہ خاندان نے الزام لگا  ہے کہ کوہاٹ پولیس نے 25 سالہ عاصم کو تھانے میں گولی مار کر قتل کیا ہے اور اسے خود کشی کا رنگ دے دیا ہے۔

لواحقین کے مطابق رکشہ ڈرائیور عاصم کو راہزنی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔۔لواحقین کے مطابق گرفتاری کے ایک گھنٹے بعد اس کی لاش تھانے سے ملی۔ پولیس نے قتل کو خودکشی کا رنگ دیکر فائل بند کر دی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: پولیس کے ہاتھوں قتل ہونے والے صلاح الدین تشدد کیس  میں اہم پیش رفت


متعلقہ خبریں