اخوان المسلمون کے سربراہ سمیت 11 رہنماؤں کو عمر قید

اخوان المسلمون کے سربراہ سمیت 11 رہنماؤں کو عمر قید

فوٹو: فائل


قائرہ: مصر کی عدالت نے کالعدم سیاسی و مذہبی جماعت اخوان المسلمون کے مرشد عام محمد بدیع سمیت 11 مرکزی رہنماؤں کو عمر قید کی سزا سنا دی۔

مصر کی عدالت میں محمد بدیع اور ان کے نائب خیرت الشاطر سمیت اخوان المسلمون کے 11 مرکزی رہنماؤں کے خلاف جاسوسی اور دہشت گردی کے مقدمات کی سماعت ہوئی۔ جس میں عدالت نے سزا سنائی۔

عدالت نے مقدمے میں دیگر 3 افراد کو 10 سال اور 2 ملزمان کو 7 سال قید کی سزا سنائی جبکہ 5 افراد کو بری کر دیا۔ ان تمام سیاسی رہنماؤں پر فلسطینی تنظیم حماس اور لبنانی تنظیم حزب اللہ کے ساتھ مل کر جاسوسی اور دہشت گردی کی حمایت کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔ اخوان المسلمون نے سزا کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے اسے اپنے خلاف سیاسی انتقامی کارروائی قرار دیا۔

واضح رہے کہ محمد بدیع کو گذشتہ ہفتے بھی ایک کیس میں عمر قید کی سزا سنائی جاچکی ہے۔

یاد رہے کہ اخوان المسلمون سے تعلق رکھنے والے مصر کے واحد صدر محمد مرسی نے 30 جون 2012 کو اقتدار سنبھالا تھا لیکن ایک سال بعد ہی 3 جولائی 2013 کو مصری فوج نے ان کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا۔

فوجی حکومت نے نہ صرف اخوان المسلمون بلکہ اپنے دیگر ناقدین کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کیا، جس میں ہزاروں افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں سابق مصری صدر محمد مرسی کمرہ عدالت میں بے ہوشی کے بعد انتقال کرگئے

صدر محمد مرسی پر بھی متعدد مقدمات چلا کر انہیں قید کر دیا گیا اور جیل میں ہی شدید بیماری کی حالت میں ان کا انتقال ہو گیا تھا۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی مصر میں ان مقدمات کو سیاسی انتقامی کارروائی قرار دے کر شفافیت اور انصاف یقینی بنانے پر زور دیا۔


متعلقہ خبریں