مظفرآباد: عمران خان آج پھر مظلوم کشمیریوں کی آواز بنیں گے

مظفرآباد: عمران خان آج پھر مظلوم کشمیریوں کی آواز بنیں گے

فوٹو: ہم نیوز


مظفرآباد: وزیر اعظم عمران خان آج کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے مظفرآباد میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے۔ جلسے کے تمام تر انتظامات مکمل ہیں اور لوگوں کی بڑی تعداد میں شرکت متوقع ہے۔

ہم نیوز کے مطابق وزیراعظم آج اپنے خطاب میں مقبوضہ وادی کشمیر کے مظلوم، نہتے اور بے گناہ کشمیریوں کی آواز بنیں گے تو جلسہ عام میں شوبز اور کھیلوں سے وابستہ عالمی شہرت یافتہ شخصیات بھی موجود ہوں گی۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے تشدد کو اجاگر کرتی ’وال آف وائلنس‘

وزیراعظم کے مظفرآباد میں ہونے والے جلسہ عام میں شرکت کے لیے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ شخصیات بہت پرجوش ہیں اور ملک کے مختلف شہروں و علاقوں سے آزاد کشمیر کی جانب رواں دواں ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق مظفرآباد جانے والے راستوں سمیت آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں خیر مقدمی بینرز آویزاں ہیں جب کہ جگہ جگہ لگائے جانے والے بینروں پہ مظلوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے نعروں پر مبنی بینرز لگائے گئے ہیں۔ دنیا کی توجہ مظلوم کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے بدترین بھارتی مظالم پہ مبذول کرانے کے لیے تصاویر پر مبنی بل بورڈز بھی آویزاں کیے گئے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے واضح طور پر ایک سے زائد مرتبہ کہا ہے کہ وہ مظلوم کشمیریوں کی آواز بنیں گے اور تمام دستیاب فورمز پران کے حق میں آواز اٹھائیں گے۔

فلم و ٹی وی کے ممتاز اداکار ہمایوں سعید نے گزشتہ دنوں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ اپنے پیغام میں کہا تھا کہ دنیا کو باور کرانا ہوگا کہ ہم کشمیریوں کے ساتھ ہیں۔

کشمیریوں کی ممکنہ نسل کشی برداشت نہیں کریں گے، صدر پاکستان

اداکارہ مایا علی نے بھی اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا تھا کہ آئیں اور وزیراعظم عمران خان کا ساتھ دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کریں۔

موسیقار و گلوکار ساحر علی بگا نے بھی اپنے جاری کردہ پیغام میں تمام افراد سے اپیل کی تھی کہ وہ مظلوم کشمیریوں کے حق میں آواز اٹھانے پر وزیراعظم کا ساتھ دیں۔

ہمالیائی وادی چنار میں گزشتہ ماہ کی پانچ تاریخ سے بھارتی حکومت کے غیر قانونی اقدامات کے باعث کرفیو نافذ ہے اور وادی میں رہنے والے آج 40 واں دن لاک ڈاؤن میں گزاررہے ہیں۔

کشمیر: ریاستی مظالم پر بھارتی نژاد امریکی رکن کانگریس بھی چیخ پڑیں

مقبوضہ وادی کشمیر میں اشیائے خورونوش کی بدترین قلت، ادویات کی عدم دستیابی اور کاروبار زندگی کی مسلسل معطلی سے انسانی المیہ جنم لے چکا ہے جب کہ مواصلاتی نظام کی معلطی کے سبب بیرونی دنیا پوری طرح وادی کی صورتحال سے آگاہی بھی حاصل نہیں کرسکی ہے۔


متعلقہ خبریں