امریکہ: تمام پاکستانی قومی اور کشمیری پرچم لہرائیں، عمران خان نے ٹاسک دیدیا

یومِ یکجہتی کشمیر: ملک بھر میں سیمینارز، کانفرنسز اور ریلیوں کا انعقاد

اسلام آباد: امریکہ میں مقیم ہر پاکستانی کے دفتر و گھر پہ پاکستان و کشمیر کا پرچم لہرانا چاہیے۔ وزیراعظم عمران خان نے اہم ترین ٹاسک اپنے معاون خصوصی برائے اوور سیز کے سپر د کردیا۔

ہم نیوز کو انتہائی ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری وزیر اعظم عمران خان کے دورہ امریکہ کی تیاریوں کو حتمی شکل دینے اور اس سے متعلق دیگر اہم و ضروری امور طے کرنے کے لیے تین روزہ دورے پر امریکہ روانہ ہوگئے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کا دورہ امریکہ یا چومکھی لڑائی ؟

ذرائع کے مطابق تین دن میں زلفی بخاری اس بات کو حتمی شکل دیں گے کہ پاکستانیوں کی جانب سے امریکہ میں کب اور کہاں احتجاج کیا جائے گا؟ پاکستانی برادری کیا کردار ادا کرے گی؟ اور وزیراعظم عمران خان سے کن تنظیموں کے عہدیداران کی ملاقاتیں ہوں گی۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز کی اپنے دورہ امریکہ میں پاکستانی برادری کے سرکردہ افراد، پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں، انسانی حقوق کی تنظیموں، سماجی شخصیات اور طلبہ سے بھی ملاقاتیں ہوں گی۔

انتہائی ذمہ دار ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنے معاون خصوصی کو اہم ترین ٹاسک دیا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے دوران تمام پاکستانی قومی اور کشمیری پرچم اپنے دفاتر اور گھروں پہ لہرا کر مظلوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کریں اور دنیا کی توجہ اس اہم مسئلے کی جانب مبذول کرائیں۔

پاکستان میں خواتین کو با اختیار بنانے کے لیے ایوانکا ٹرمپ کی پیشکش

ہم نیوز کے مطابق امریکہ روانگی سے قبل زلفی بخاری نے دعویٰ کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے دوران ہرجگہ پاکستان اور کشمیر کے پرچم لہرائے جائیں گے۔

زلفی بخاری وزیراعظم کے دورہ امریکہ کو حتمی شکل دینے کے بعد وطن واپس آئیں گے اور اس کے بعد عمران خان کے ہمراہ دورہ امریکہ پر ہمراہ ہوں گے۔

وزیراعظم عمران خان کے گزشتہ دورہ امریکہ میں بھی کہا جاتا ہے کہ زلفی بخاری نے نہایت اہم کردار ادا کیا تھا۔ ان کی اسی دورے میں امریکی صدر کی صاحبزادی اور ان کی مشیر خاص ایوانکا ٹرمپ سے بھی ملاقات ہوئی تھی۔

وزیراعظم عمران خان اپنے دورہ امریکہ میں جب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب کریں گے تو اسی دن بھارتی وزیراعظم نریندر مودی خطاب کرچکے ہوں گے جب کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا خطاب دو دن قبل ہوگا۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلا س کے دوران پوری دنیا سے تقریباً 150 سربراہان مملکت شرکت کے لیے نیویارک پہنچیں گے جہاں وہ مختصر تقاریر کریں گے۔


متعلقہ خبریں