سپریم کورٹ: نجی اسکولوں کی فیس میں 2017 کے بعد کیا جانے والا اضافہ کالعدم

Supreme Court

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے نجی اسکولوں کی فیس میں 2017 کے بعد کیے جانے والے اضافے کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق اسکول کی فیسوں میں اضافے سے متعلق کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا گیا ہے۔

فیسوں سے متعلق عدالتی فیصلے کے باوجود نجی اسکولوں کی من مانیاں جاری

عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ نجی اسکولوں نے 2017 سے خلاف قانون فیسوں میں بہت زیادہ اضافہ کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے نجی اسکولوں کی فیسوں کو جنوری 2017 کی تاریخ تک منجمد کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ نجی اسکولوں کی فیس وہی ہو گی جو جنوری 2017 میں تھی۔

ہم نیوز کے مطابق فیصلے میں کہا گیا ہے کہ فیسوں میں کی گئی 20 فیصد کمی والدین سے ریکور نہیں کی جائے گی۔ عدالت نے حکم دیا ہے کہ نجی اسکول قانون کے مطابق اپنی فیسوں کا دوبارہ تعین کریں۔

سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کے مطابق اسکولوں کی فیس کی ری کیلکولیشن کی نگرانی متعلقہ ریگولیٹری اتھارٹی کرے گی۔ متعلقہ اتھارٹی کی منظور شدہ فیس ہی والدین سے لی جاسکے گی۔

بھاری فیسوں پر ایف آئی اے کی کارروائی، نجی اسکول مالکان نے گھٹنے ٹیک دیے

ہم نیوز کے مطابق عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ والدین سے لی گئی اضافی فیس آئندہ فیس میں ایڈجسٹ کی جائے اور ریگولیٹرز اسکولوں کی جانب سے وصول کی جانے والی فیس کی نگرانی کریں۔

سپریم کورٹ آف پاکستان نے اپنے فیصلے میں یہ حکم بھی دیا ہے کہ اسکول فیس کے حوالے سے شکایات کے ازالے کے لیے کمپلینٹ سیل قائم کیا جائے۔


متعلقہ خبریں