سندھو دیش کی بات کرنے والے پٹ جائیں گے، وزیر خارجہ



اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ سندھو دیش کی بات کرنے والے پٹ جائیں گے۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ سندھ اس ملک کی اکائی ہے اور وفاقی حکومت صوبائی خودمختاری پر کوئی آنچ نہیں آنے دے گی، وفاق سندھ حکومت میں کوئی چھیڑ چھاڑ نہیں کرے گا۔

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں شاہ محمود قریشی نے بلاول بھٹو کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ کسی کے دباوَ میں آکر سندھو دیش کی بات نہ کریں، یہ تاثر نہ دیا جائے کہ پاکستان میں صوبائی تعصب پایا جاتا ہے، سندھ میں رہنے والے سب محب الوطن ہیں، مہاجروں نے پاکستان کےلیے بہت بڑی قربانیاں دی ہیں۔

بلاول بھٹو کی حب الوطنی پر شک نہیں

وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو کی حب الوطنی پر شک نہیں ہے تاہم ایسا تاثر نہ دیں کہ سندھ میں صوبائی تعصب کی لہر پھیل رہی ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو سے کہتا ہوں آپ کی سیاست کی شروعات ہے بطور چیئرمین پیپلزپارٹی آپ کو سندھ کارڈ استعمال کرنا زیب نہیں دیتا۔ سندھ کے ارکین اسمبلی سے بھی کہتا ہوں آپ کے ذہن میں کوئی تشویش نہیں ہونی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج کل آرٹیکل 149 کا شوشہ اچھالا جارہا ہے، وزیر قانون نے وضاحت کردی ہے کہ مجھ سے منسوب بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا، جب وزیر قانون نے وضاحت پیش کردی تو بات ہی ختم ہوگئی۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کل صدر مملکت کی ایوان میں تقریر کے دوران احتجاج جاری رہا جس سے تاثر گیا کہ آپ نے کشمیر کاز پر پروڈکشن آرڈر کو فوقیت دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پروڈکشن آرڈر کے حوالے سے اپوزیشن کے پاس عدالت سے رجوع کرنے کا آپشن ہے، ہمیں ایک دوسرے سے سیکھنا ہے اور ساتھ لے کر چلنا ہے۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیرخارجہ جگہ جگہ پھرتے رہے، بھارت کو یورپی یونین اور او آئی سی میں سبکی اٹھانی پڑی، بھارت آج منہ دکھانےکے قابل نہیں ہے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ میرے بارے میں کہا گیا کہ خدانخواستہ میں نے کسی انٹرویو میں کہا کہ جموں و کشمیر ہندوستان کا حصہ ہے، میں تمام اخبارات اور ویڈیوز آپ کی خدمت میں پیش کردیتا ہوں پھر معلوم ہوگا کہ میرا مؤقف بھی آپ والا ہی ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں بلیک آوَٹ کر رکھا ہے، اس معاملے پر کل 4 امریکی سینیٹرز نے صدر ٹرمپ کو خط لکھا اور اس مسئلے کے حل کے لیے امریکی صدر سے مداخلت کا مطالبہ کیا۔ مسئلہ کشمیر کی جانب عالمی برادری کی توجہ دلانے کے لیے یو این سلامتی کونسل میں اگست میں 4 خط بھی بھیجے گئے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ 17 ستمبر کو برسلز میں مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ اٹھایا جائے گا، اس معاملے پر ہماری آواز پوری دنیا میں گونج رہی ہے، دنیا دیکھے گی جنرل اسمبلی اجلاس میں عمران خان پاکستان اور کشمیر کی آواز اٹھائیں گے۔

قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ لوگوں کو رنگ، زبان، علاقے میں تقسیم نہ کیا جائے، آج جو سکون کی زندگی گزار رہے ہیں اس کے پیچھے یہی محرکات ہیں۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ سابق صدر زرداری نے مہاجروں کے حوالے سے کچھ دن پہلے ایوان میں بیان دیا، عموما وہ اس طرح کے بیان نہیں دیتے لیکن پتہ نہیں کیوں بیان دیا، میں ریکارڈ کی درستگی کیلئے جواب دینا چاہتا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے کہا پاکستان ہم نے بنایا ہم مہاجر بھاگ کر آئے، بہار، یوپی سمیت مسلم ریاستوں نے مسلم لیگ کو ووٹ دیا، انگریز مجبور ہوا اور پاکستان بننے کی راہ ہموار ہوئی۔

کیا ہی اچھا ہو کہ میں اور زرداری صاحب ملکر جیئے سندھ کا نعرہ لگائیں

اسد عمر نے کہا کیا ہی اچھا ہو کہ میں زرداری صاحب کے ساتھ ملکر جیئے سندھ جیئے سندھوارہ جیوے، جیوے پاکستان کا نعرہ لگائیں۔

سابق وزیر دفاع اور مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بیس سال قبل جاوید ہاشمی کے پروڈکشن آرڈر سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے، پروڈکشن آرڈر سے متعلق آپ کا بیانیہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ سننے میں آ رہا ہے کہ حکومت چیف الیکشن کمشنر کے خلاف ریفرنس لا رہی ہے، پارلیمنٹ کے دروازے ہمارے لیے بند نہ کریں، صدر پاکستان نے آئین کی خلاف ورزی کی ہے، ہم سب اس ایوان کے محافظ ہیں۔

خواجہ آصف کے اظہار خیال پر اسپیکر قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی کاپی مانگ لی۔

سابق قائد حزب اختلاف اور پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے ایوان سے خطاب میں کہا کہ وزیر قانون کی آرٹیکل 149 کی تشریح وفاق کے خلاف سازش ہے، ان کی باتوں سے کراچی میں تباہی پھیل جائے گی۔

اسد عمر کے قومی اسمبلی میں اظہار خیال سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ اسد عمر تاریخ کی بات کرتے ہیں لیکن انہیں تاریخ کا علم نہیں ہے، سندھ اور بنگال کی اسمبلیوں نے پاکستان کے حق میں قرارداد پاس کی، پاکستان بنانے میں سب کا کردار ہے۔

آج ہندوستان میں ایک قصائی بیٹھا ہے

ان کا کہنا تھا کہ آج ہندوستان میں ایک قصائی بیٹھا ہے، اس کو مسلم  ممالک ایوارڈ دے رہے ہیں، ایک طرف بھارتی قصائی کا خطرہ ہے تو دوسری طرف طالبان کے مذاکرات ناکام، ان حالات میں قومی یکجتی کی  ضرورت ہے۔

خورشید شاہ نے کہا کہ اسدعمر نے کوئی بری بات نہیں کی، وفاق ایک گلدستہ ہے لیکن اسے تباہ کون کررہا ہے؟ کراچی پاکستان کا چہرہ ہے، کراچی میں پنجابی، پٹھان، بلوچی، کشمیری اور سندھی ملیں گے۔

کچرے پر سیاست نہیں ہوتی

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کچرے پر سیاست نہیں ہوتی، لاہور کچرے سے بھرا پڑا ہے۔

آج ایک خطرناک بحث چھیڑ دی گئی ہے، حکومت کو ہٹانے میں سب کے ساتھ ہیں مگر پیپلزپارٹی پارلیمنٹ توڑنے کے حق میں نہیں ہے۔

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہم سندھ والے مغرور ہیں پاکستان ہم نے بنایا، ایسا فیصلہ نہیں کرنا چاہیے جس کا فائدہ ہمارے دشمن کو ہو، سب سے اہم پاکستان کی سلامتی و بقا ہے۔


متعلقہ خبریں