تحریک انصاف کے مرکزی رہنما علیم خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری

بڑی کامیابی

اسلام آباد: تحریک انصاف کے مرکزی رہنما علیم خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کر دئیے گئے۔ انسداد دہشتگردی عدالت نے پی ٹی وی پارلیمنٹ حملہ کیس میں مسلسل عدم حاضری کے سبب علیم خان کے وارنٹ جاری کئے۔

اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت میں جاری پی ٹی وی پارلیمنٹ حملہ کیس میں اہم پیش رفت سامنے آ گئی ہے۔

عدالت نے پی ئی آئی کے رہنماعبدالعلیم خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیےاور ملزم علیم خان کو 30 ستمبر کو طلب کر لیاہے۔

علیم خان  کے خلاف سال 2014 میں پی ٹی آئی کی جانب سے دیے جانے والے دھرنے کے معاملے پر ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

دیگر ملزمان میں موجودہ وزیراعظم عمران خان، صدر پاکستان عارف علوی، جہانگیرترین سمیت دیگر ملزمان شامل ہیں۔

واضح رہے کہ کیس کے دیگر ملزمان نے عدالت سے ضمانت حاصل کررکھی ہے ۔

کیس کی سماعت انسداد دہشتگری عدالت کے جج راجہ جواد عباس نے کی۔

یاد رہے کہ  انسداد دہشتگردی عدالت نے پارلیمنٹ حملہ کیس میں وزراء سمیت دیگر کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں رواں سال 30جولئی کو منظور  کر لی تھیں۔

انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد میں سرکاری ٹیلی ویژن چینل (پی ٹی وی) اور پارلیمنٹ حملہ کیس کی سماعت ہوئی۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر دفاع پرویز خٹک، اسد عمر، وزیر تعلیم شفقت محمود کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں منظور کر لی گئیں۔

عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما جہانگیر ترین اور سیف اللہ نیازی کی حاضری سےاستثنیٰ کی درخواستیں بھی منظور کرلیں۔

واضح رہے کہ پی ٹی وی اور پارلیمنٹ حملہ کیسں میں وزیر اعظم عمران خان نے پہلے ہی حاضری سے مستقل استثنیٰ لے رکھا ہے۔

تحریک انصاف نے سال 2014 میں اسلام آباد کے ڈی چوک پر نواز حکومت کے خلاف 126 روزہ دھرنا دیا تھا جس میں پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان بھی شامل تھے۔ اس دوران دھرنے کے شرکا نے وزیر اعظم ہاؤس میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی جس سے پارلیمنٹ ہاؤس کے دروازے کو بھی نقصان پہنچا تھا۔

یہ بھی پڑھیں ایس ایس پی تشدد کیس میں عمران خان بری

شاہراہ دستور پر تعینات پولیس اہلکاروں اور مظاہرین میں جھڑپ بھی ہوئی تھی جس میں مظاہرین نے ایس ایس پی عصمت اللہ جونیجو کو حملہ کر کے زخمی کر دیا تھا۔

اسلام آباد پولیس نے ان تمام واقعات کے مقدمات عمران خان، طاہر القادری، عارف علوی، اسد عمر، شاہ محمود قریشی، شفقت محمود اور راجہ خرم نواز گنڈاپور سمیت دیگر کے خلاف درج کیے جن میں انسداد دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی گئیں تاہم مئی 2018 میں عمران خان کو ایس ایس پی حملہ کیس میں بری کر دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے: پارلیمنٹ حملہ کیس، وفاقی وزرا کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں منظور

 


متعلقہ خبریں