میں بتاؤں گا ایل او سی پر کب جانا ہے، حکم کا انتظار کریں، عمران خان


مظفر آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نریندر مودی جتنا بھی کشمیر پر ظلم کر لے لیکن وہ کامیاب نہیں ہو گا۔ عوام کو میں بتاؤں گا لائن آف کنٹرول کی طرف کب جانا ہے۔

آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے جلسہ منعقد کیا گیا۔ جلسہ گاہ میں پاکستان اور آزاد کشمیر کا قومی ترانہ پڑھا گیا۔ جلسہ گاہ میں وفاقی وزرا اور وزیر اعظم آزاد کشمیر بھی موجود تھے۔

جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ بزدل انسان ہی عورتوں اور بچوں پر ظلم کرتا ہے جو آج نریندر مودی اور اس کی جماعت آر ایس ایس کشمیر میں کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس میں مسلمانوں کے خلاف نفرت بھری ہوئی ہے اور ان کا مقصد ہے کہ بھارت صرف ہندوؤں کے لیے ہے اور یہاں کسی کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ہندوستان وہ ہندوستان بننے جا رہا ہے جو نہ نہرو اور نہ ہی گاندھی چاہتا تھا۔ اسی آر ایس ایس نے ہی گاندھی کا قتل کیا تھا۔ کشمیر کا مسئلہ اب بین الاقوامی ایشو بن چکا ہے اور 50 سال بعد اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل میں کشمیر کے مسئلہ پر بات کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) نے بھی ہندوستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کشمیر پر سے کرفیو ہٹائے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہم کشمیر کی آزادی کے لیے آخری حد تک جائیں گے۔ کشمیر کے معاملے پر ہر پلیٹ فارم کو استعمال کریں گے اور بین الاقوامی میڈیا پر اس مسئلے کو اٹھائیں گے۔ کشمیر کا سفیر بن کر پوری دنیا میں جاؤں گا۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی وجہ سے انتہا پسندی اٹھے گی کیونکہ ظلم جب انتہا پر پہنچ جاتا ہے تو انسان فیصلہ کرتا ہے ذلت کی زندگی سے موت اچھی ہے۔

عمران خان نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے 20 کروڑ مسلمانوں کو یہ پیغام دیا جا رہا ہے کہ ہندوستان صرف ہندوؤں کے لیے ہے جس کے بعد لوگ ہندوستان کے خلاف کھڑے ہوں گے اور انتہا پسندی بڑھے گی کیونکہ آر ایس ایس کے غنڈے جس مسلمان کو چاہتے ہیں قتل کر دیتے ہیں اور کوئی عدالت ملزم کو سزا نہیں دیتی۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر میں ہونے والے ظلم کی وجہ سے پلوامہ واقعہ پیش آیا تھا لیکن نریندر مودی نے اپنی غلطی چھپانے کے لیے پاکستان پر الزام عائد کر دیا۔ نریندر مودی کان کھول کر سن لے ایمان والا آدمی موت سے نہیں ڈرتا۔ پائلٹ اس لیے واپس نہیں کیا کہ ہم ڈر گئے تھے بلکہ ہم امن چاہتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ ہم اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے جبکہ ہماری دنیا سے اپیل ہے کہ ہندوستان کے ہٹلر کو روکا جائے ورنہ بہت نقصان ہو گا۔ کشمیریوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنا فیصلہ خود کریں اور پاکستان کشمیریوں کے حق کے لیے کھڑا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ میں پہلے کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کروں گا اور اگر یہ مسئلہ ایسے حل نہیں ہوا تو پھر میں بتاؤں گا کہ لائن آف کنٹرول کی طرف کب جانا ہے۔

وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں آئین کی خلاف ورزی کو 40 روز گزر چکے ہیں اور وہاں جاری جبر و ستم کے بارے میں کسی کو کچھ نہیں معلوم۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری کے عزم جواں ہیں اور وہ کسی بھی صورت بھارتی فوج کے سامنے جھکنے اور دبنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کی آزادی تک جدوجہد جاری رہے گی۔ آزاد کشمیر کی عوام ایل او سی کو روندتے کے لیے تیار ہیں صرف اشارے کا انتظار ہے۔

راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ شملہ معاہدہ اپنی موت آپ مر گیا ہے اور اب اس کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔


متعلقہ خبریں