محمد بن سلمان کی بہن کو سزا سنا دی گئی

فائل فوٹو


پیرس: فرانس کی عدالت سعودی شہزادے محمد بن سلمان کی بہن حصہ بنت سلمان کو10 ماہ معطل قید اور 11 ہزار ڈالر جرمانے کی سزا سنائی ہے۔

مذکورہ سزا انہیں تین سال قبل محافظ کے ہاتھوں مزدور کو پٹوانے اور پاﺅں چومنے پرمجبور کرنے کے جرم میں سنائی گئی ہے۔

مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق واقعہ 2016 میں پیش آیا تھا اور 45 سالہ شہزادی ٹرائل کے دوران کبھی عدالت میں پیش نہیں ہوئیں۔ استغاثہ نے چھ ماہ قید اور 5480 ڈالر جرمانے کی درخواست کی تھی تاہم عدالت نے مزید سخت سزا سنائی۔

عدالت نے شہزادی کی محافظ کو بھی 8 ماہ قید کی معطل سزا اور 5 ہزار یورو جرمانے کی سزا سنائی ہے۔

واقعہ 2016 میں اس وقت پیش آیا جب شہزادی حصہ سیر و تفریح کیلئے پیرس میں تھیں اور ان کے اپارٹمنٹ میں اشرف عید نامی پلمبر کام کررہا تھا۔

شہزادی نے پلمبر کو کچھ تصاویر بناتے ہوئے دیکھ لیا تھا جس کے بعد انہوں نے اپنے محافظ کو بلا کر مزدور پر تشدد کیا، موبائل توڑ دیا اور کئی گھنٹوں تک یرغمال بھی رکھا۔

اشرف عید نے عدالت میں موقف اپنایا کہ اس نے واش بیسن کی تصاویر لی تھی جو اس کے کام کے لیے ضروری تھیں۔ مدعی نے عدالت کو بتایا کہ  شہزادی نے دو آپشن دیے تھے کہ میرے پاﺅں چومو یا پھر مزید مار کھانے کیلئے تیار رہے۔

اشرف نے دعویٰ کیا کہ شہزادی اپنے باڈی گارڈ سے کہہ رہی تھیں کہ ‘جان سے مادو اس کتے کو، اسے زندہ رہنے کا کوئی حق نہیں’۔

رانی سعیدی نے عدالت میں کارروائی کا سامنا کیا تاہم اسے قید نہیں کیا جائے گا کیوں کہ معطل سزا کی حیثیت علامتی ہوتی ہے۔

تحقیقاتی جج نے شہزادی سے رابطے کی متعدد کوششیں کیں تاہم ناکامی پر انہوں نے 2017 میں ان کے انٹرنیشنل وارنٹ گرفتاری جاری کردیے تھے۔


متعلقہ خبریں