پنجاب کی بیوروکریسی میں ایک مرتبہ پھر اکھاڑ بچھاڑ

جنوبی پنجاب کیلئے سرکاری ملازمتوں میں 32 فیصد کوٹہ مختص

فائل فوٹو


لاہور پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کی بیوروکریسی میں ایک مرتبہ پھر اکھاڑ بچھاڑ کی گئی ہے۔ 

سرکاری ذرائع کا کہناہے کہ  وزیر اعلی پنجاب کی ہدایت پر سیکرٹری انڈسٹریز طاہر خورشید کو تبدیل کرکے سیکرٹری مواصلات تعینات کردیا گیاہے۔

سیکرٹری مواصلات شہریار سلطان کا تبادلہ کرکے انہیں او ایس ڈی بنادیا گیاہے۔ ظفر اقبال کو سیکرٹری انڈسٹریز تعینات کیا گیاہے جبکہ سیکرٹری تعلیم کیپٹن ریٹائرڈ محمد محمود کو سیکرٹری جنگلات کا اضافی چارج دیدیا گیا ہے۔

ڈی سی فیصل آباد سیف اللہ ڈوگر کا تبادلہ کرکے انہیں  راولپنڈی تعینات کرنے کے احکامات دیے گئےہیں۔ ڈی سی راولپنڈی محمد رندھاوا کو او ایس ڈی بنا دیا گیاہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل خبر آئی تھی کہ پنجاب کے وسیم اکرم پلس حرکت میں آ گئے ہیں، سردار عثمان احمد خان بزدار نے سیاسی ہلچل کے بعد انتظامی عہدوں پر بھی بڑی تبدیلیوں کا فیصلہ کرلیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب کی بیورو کریسی میں بھی بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا فیصلہ کیا گیاہے۔ وزیراعلی پنجاب عثان بزدار نے تبدیلیوں کی منظوری دے دی ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعلی پنجاب نے عمرے پر روانگی سے قبل سمریوں پر دستخط کر دئیے ہیں، پنجاب کے متعدد اضلاع کے ڈی سی اوز تبدیل کر دئیے جائیں گے۔

پنجاب کے متعدد اضلاع کے ڈی پی اوز کو بھی ٹرانسفر کیا جائے گاجبکہ مختلف محکموں کے سیکرٹریز کا بھی تبادلے کی زد میں آئیں گے۔ متعدد افسران کو او ایس ڈی جبکہ اکثر کو دوسری سیٹوں پر تعینات کیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ  افسران کی تبدیلی کی وجہ انکی ناقص کارکردگی ہے، چند روز قبل وزیراعلی پنجاب نے بیورو کریسی کو کام کرنے کیلئے آخری مہلت دی تھی اور  ہم نیوز نے وزیراعلی کی ایکسکلیوژو فوٹیج ناظرین سے شئیر بھی  کی تھی۔

واضح رہے کہ  وزیراعظم عمران خان کے حکم پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے ترجمان شہباز گل نے بھی آج استعفیٰ  دے دیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ انہوں نے استعفیٰ دیا نہیں بلکہ ان سے لیا گیا ہے اور ان کی آخری پریس کانفرنس اس کی وجہ بنی۔

آخری پریس کانفرنس میں شہباز گل نے پارٹی رہنماؤں اور کابینہ کے اراکین کو نام لیے بغیر تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ چار سے چھ وزراء نے ڈاکٹر شہباز گل کی پریس کانفرنس پر ناراضی کا اظہار کیا اور وزیراعظم اور وزیراعلی پنجاب سے شہباز گل کے بیان پر کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔

وزراء کا کہنا تھا کہ ترجمان وزیراعلیٰ کا کام وزیراعلیٰ کا دفاع ہے، پارٹی میں پھوٹ ڈالنا نہیں۔

انہوں نے شکوہ کیا کہ شہباز گل وزیراعلیٰ کی بجائے ذاتی تشہیر پر زیادہ زور دیتے ہیں۔

پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ اراکین کے ساتھ بھی ان کا رویہ خاصا تضحیک آمیز تھا جبکہ خود وزیراعلیٰ پنجاب بھی اپنے ترجمان سے ناراض تھے۔

وزراء نے الزام عائد کیا کہ شہباز گل مختلف محکموں کی کارکردگی رپورٹس منگوا کر محکموں میں مداخلت کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیے: پنجاب کے وسیم اکرم پلس حرکت میں آ گئے


متعلقہ خبریں