رانا ثناءاللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید 14 روز کی توسیع

کس چیز کے مذاکرات؟ دفاعی تنصیبات کے حملہ آور کلبھوشن سے کم سزاوار نہیں، رانا ثنااللہ

لاہور۔ عدالت نے مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما و سابق وزیر قانون  رانا ثناءاللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید 14 روز کی توسیع کر دی ہے۔

ذرائع کے مطابق رانا ثنا اللہ کو جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پرانسداد منشیات کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں ڈیوٹی جج خالد بشیر نے کیس پرسماعت کی۔

اس دوران رانا ثناءاللہ کی جانب سے بطور وکیل اعظم نزیر تارڈ اور فرہاد علی شاہ نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ  گاڑیوں کی  ٹول پلازہ سے لاہور داخل ہونے کی سی سی ٹی وی فوٹیج دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ انویسٹی گیشن آفیسر تین ماہ سے ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھے ہیں، جبکہ حکومتی وزیر نے خود کہا تھا کہ انکے پاس ویڈیو موجود ہے۔

دوسری جانب رانا ثناءاللہ نے عدالت کو دیئے گئے اپنے بیان میں کہا کہ مجھے انہوں نے سڑک سے پکڑا اور عدالت میں آ کر پتہ چلا کہ مجھ سے ہیروئن برآمد کی گئی ہے۔ انھوں نے قوم سے جھوٹ بولا اور گمراہ کیا ہے۔

اس دوران اینی نارکوٹکس حکام نے عدالت کو بتایا کہ رانا ثناءاللہ سے 15 کلو ہیروئین برآمد کی گئی ہے اوراس حوالے سے چالان انسداد منشیات عدالت میں پیش کیا جا چکا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ رانا ثنا اللہ کے خلاف سی این ایس اے 1997ء کی دفعات 9 سی، 15 اور 17 کے تحت کیس درج کیا گیا ہے۔

بعد ازاں عدالت نے رانا ثناءاللہ کو دوبارہ 28 ستمبر کو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔


متعلقہ خبریں