رواں برس سفارت خانہ یروشلم منتقل کردیا جائے گا، امریکا


نیویارک: امریکا کی جانب سے رواں برس اپنا سفارت خانہ یروشلم منتقل کرنے کا اعلان کردیا گیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق مئی سے یروشلم میں نیا سفارت خانہ کھول دیا جائے گا۔ جس کا افتتاح اسرائیل کی 70 ویں سالگرہ پر ہو گا۔

گذشتہ ماہ امریکی نائب صدر مائیک پینس نے کہا تھا کہ 2019 کے آخرتک امریکی سفارتخانہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کردیا جائے گا تاہم نئےاعلان کےمطابق اسی سال اس فیصلے پرعمل درآمد ہونے کا امکان ہے۔

گزشتہ دسمبر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کیا گیا تھا اور اس کے ساتھ ہی امریکی سفارتخانے کو تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کا اعلان بھی کردیا گیا تھا۔ لیکن یہ عمل اتنی جلدی شروع کر دیا جائے گا، اس بات کا اندازہ نہیں تھا۔

اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو نے امریکی فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ دن اسرائیلی عوام کے لیے  بہترین دنوں میں سے ایک ہوگا۔

اسرائیل پورے یروشلم کو غیرمنقسم دارالحکومت سمجھتا ہے۔ جب کے 1967 کی جنگ کے دوران اسرائیلی فورسزنے شہر کے مشرقی حصے پر قبضہ کرلیا تھا۔

امریکا نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت کے طور پر تسلیم کیا تھا تو اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل نے ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلے کے خلاف ایک قرارداد کو ویٹو کردیا تھا۔ جس میں 14 اراکین نے اس کے حق میں ووٹ ڈالے تھے۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنا بین الاقوامی اتفاق رائے سے انحراف ہے۔ ان کے اس اقدام کی عالمی سطح پر شدید مذمت کی گئی اور اس کے خلاف مختلف ممالک میں مظاہرے بھی ہوئے۔


متعلقہ خبریں