’سستا انصاف فراہم کرنے کے لیے قوانین بنا رہے ہیں‘



اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ عوام کو سستا انصاف پہنچانا پاکستان تحریک انصاف کی بنیاد ہے، اس مقصد کے لیے حکومت نئے قوانین بنا رہی ہے۔

وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ تارکین وطن کی جائیدادوں پر قبضے کے خاتمے کے لیے قانون لا رہے ہیں جبکہ بے نامی لین دین سامنے لانے کے لیے وسل بلوور ایکٹ لا رہے ہیں۔

وزیرقانون نے کہا ہے کہ معمولی جرائم میں قید مجرموں کی قانونی معاونت کا قانون لائیں گے اور 50 کروڑ روپے سے زائد نیب مقدمات والے ملزمان کو جیل میں سی کلاس دی جائے گی۔

مزید تفصیل بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قوانین کی تشکیل کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کی ہدایات ملتی رہتی ہیں جن کی روشنی میں قوانین میں سقم دور کر رہے ہیں۔

فروغ نسیم نے بتایا کہ حکومت مفادات کے ٹکراؤ سے متعلق بھی قوانین لا رہی ہے، اسی طرح خواتین کی بہتری اور فلاح کے لیے موثر قوانین بنا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ خواتین محتسب اعلیٰ کے اختیارات میں اضافہ کیا جائےگا اور وہ پولیس کے ساتھ چھاپے بھی مارسکیں گی، یہ نظام بہتر ہونے سے 50 فیصد مسائل حل ہو جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ قوانین میں تبدیلی کے لیےتمام اسٹیک ہولڈرز کو مل کر کام کرنا ہو گا، وفاق میں کی گئی قانون سازی کو صوبے بھی اپنائیں گے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا وفاقی حکومت کے ساتھ قوانین میں ترامیم کر رہے ہیں، دیگر صوبے بھی ہمارے ساتھ چلیں گے۔

وفاقی وزیر قانون نے مزید بتایا کہ عدالتی سمن کی تعمیل کےلیے جدید ٹیکنالوجی استعمال کی جائے گی، اس سلسلے میں واٹس ایپ اور دیگر جدید ذرائع زیرغور ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان نے ویڈیو لنک پرسماعت کا سلسلہ شروع کیا ہے، عدالتوں میں گواہان کے بیانات ریکارڈ کرنے میں وقت ضائع ہوتا ہے، آئندہ یہ بیانات جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے ریکارڈ کیے جائیں گے۔

فروغ نسیم نے بتایا کہ لیگل ایڈ اینڈ جسٹس اتھارٹی ایکٹ بھی لایا جا رہا ہے جبکہ دیوانی مقدمات کو جلد نمٹانے کیلئے قانون سازی کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جو لوگ عدالتوں میں وکیل نہیں کر سکتے یا جرمانے نہیں دے سکتے، ان کے لیے قوانین بنا رہے ہیں۔

وفاقی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ میں نے کراچی کو وفاق کے ماتحت لانے کی بات نہیں کی، ہم توخود کہہ چکے ہیں کہ کراچی کوسندھ سے الگ ہونے نہیں دیں گے۔


متعلقہ خبریں